Wednesday, April 23, 2025
Homesliderدہلی فسادات ،عشرت جہاں کی ضمانت منظور

دہلی فسادات ،عشرت جہاں کی ضمانت منظور

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔ عدالت نے پیر کو کانگریس کی سابق کونسلر عشرت جہاں کو 2022 کے دہلی فسادات میں مبینہ بڑی سازش سے متعلق ایک مقدمہ میں ضمانت دے دی۔ عشرت جہاں کو ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت نے ضمانت کی اجازت دی تھی، جنہوں نے عرضیاں سننے کے بعد گزشتہ ماہ اپنا حکم محفوظ کر لیا تھا۔ عشرت جہاں کو 26 فروری 2020 کو دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے گرفتار کیا تھا، اور ان پر غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ، تعزیرات ہند، عوامی املاک کو نقصان کی روک تھام ایکٹ، اور آرمس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ پچھلی سماعت کے دوران عشرت جہاں کی طرف سے وکیل پردیپ تیوتیا پیش ہوئے اور حکومت کی طرف سے خصوصی پبلک پراسیکیوٹر امیت پرساد پیش ہوئے۔

 عشرت جہاں کے وکیل نے پچھلی سماعت میں دلیل دی تھی کہ وہ ایک وکیل اور نوجوان سیاسی شخصیت ہیں۔ وہ بہت ذہانت رکھتی ہیں۔وہ ایک ایسے وارڈ سے جیتی تھی جہاں مسلمانوں کی تعداد کم تھی۔ دونوں فرقوں نے اسے ووٹ دیا تھا۔ مذکورہ وارڈ سے کوئی مسلمان بھی نہیں جیتا تھا۔تیوتیا نے دلیل دی۔ مزید انہوں نے دلیل دی کہ وہ ایک مقبول خاتون ہیں، یہ کہتے ہوئے کہ ان کے پاس سازش میں اس کے ملوث ہونے کے بارے میں ایک بھی ثبوت نہیں ہے۔ استغاثہ کے مطابق عشرت جہاں دیگر ملزمان کے ساتھ رابطے میں تھی جن سے اس کا کوئی تعلق نہیں تھا اور یہ صرف فسادات کی سازش کے مقصد کو آگے بڑھانا تھا۔

 پولیس نے بتایا تھا کہ عشرت جہاں 26 فروری کو کھریجی خاص علاقے میں متنازعہ شہریت (ترمیمی) ایکٹ کے خلاف احتجاج کر رہی تھی اور پولیس کی جانب سے سڑک خالی کرنے کے لیے کہنے کے بعد بڑے ہجوم کو کھڑے رہنے کے لیے اکسایا۔ پولیس نے دعویٰ کیا کہ اس کے اکسانے کی وجہ سے بھیڑ نے سیکورٹی عہدیداروں پر پتھراؤ کیا۔ اس سے قبل ضمانت کی درخواست میں انہوں نے کوویڈ 19 کی علامات بتائی تھیں اور ٹسٹ کروانے سے پہلے انہیں  سات دن کے لیے گھریلو قرنطینہ میں رہنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔