نئی دہلی ۔ سپریم کورٹ نے چہارشنبہ کو کہا کہ وہ دو سال سے زیادہ کے وقفے کے بعد 4 اپریل سے مقدمات کی مکمل جسمانی سماعت دوبارہ شروع کرے گی، جب اس نے کوویڈ 19 وبائی امراض کی وجہ سے جسمانی سماعت کو تبدیل کیا تھا اور آن لائن سماعت ہورہی تھی ۔چیف جسٹس این وی رمنا نے کہا کہ عدالت 4 اپریل کو جسمانی سماعت دوبارہ شروع کرے گی۔ پیر کے بعدہم مکمل طور پر جسمانی طور پر اپنی خدمات کو بحال کررہے ہیں ۔چیف جسٹس نے مزید کہا کہ پیر اور جمعہ کو عدالت ورچوئل سماعت کے لیے وکلا کو لنک فراہم کرے گی اگر وہ طلب کریں ۔
سپریم کورٹ بار اسوسی ایشن کے صدر وکاس سنگھ نے جسمانی سماعت دوبارہ شروع کرنے کے فیصلے کی تعریف کی۔ سنگھ نے کہا بار اس فیصلے کے لیے شکریہ ادا کرتا ہے۔فی الحال، سپریم کورٹ منگل، چہارشنبہ اور جمعرات کو جسمانی طور پر معاملات کی سماعت کررہی ہے اور پیر کے علاوہ جمعہ کو ویڈیو کانفرنس کے ذریعے سماعت کرتی ہے۔عدالت عظمیٰ نے 23 مارچ 2020 کو کوویڈ 19 وبائی امراض کے پھیلنے کے بعد ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے مقدمات کی سماعت شروع کی تھی ۔7 فروری 2022 کو کوویڈ معاملات میں کمی کے پس منظر میں سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ وہ 14 فروری سے محدود جسمانی سماعت دوبارہ شروع کرے گی۔
جاری کردہ ایک سرکلر میں کہا گیا تھاکورونا مریضوں کی تعداد میں نمایاں کمی اور مثبتیت کی شرح کے پیش نظراور دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی طرف سے جاری کردہ مختلف ہدایات کی روشنی میں یہ نیا فیصلہ لیا گیا ۔ چیف جسٹس آف انڈیا نے ججوں کی کمیٹی کے ساتھ مشاورت کرتے ہوئے یہ ہدایت دیتے ہوئے خوشی محسوس کی ہے کہ 7 اکتوبر 2021 کو عدالت کے سامنے سماعت کے لیے مطلع شدہ ترمیم شدہ معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کو بحال کیا جائے گا اور عدالت کے سامنے تمام سماعتیں 14 فروری 2022 ،7 اکتوبر 2021 کو مطلع کردہ مذکورہ ترمیم شدہ معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کے مطابق ہوگا۔