حیدرآباد۔ حیدرآباد پولیس نے اتوار کو جوبلی ہلز میں ایک نابالغ 17 سالہ لڑکی کی اجتماعی عصمت ریزی میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا۔دریں اثنا، تلنگانہ کے گورنر تملائی ساؤنڈرراجن نے ریاست کے چیف سکریٹری اور ڈائرکٹر جنرل آف پولیس سے دو دن کے اندر اس معاملے پر تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔پولیس نے اس معاملے میں اب تک ایک 18 سالہ نوجوان اور تین دیگر نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے۔ اس کے علاوہ پولیس عصمت ریزی میں ملوث ایک اور ملزم کی تلاش کر رہی ہے جو مفرور ہے۔عصمت ریزی کے ملزموں میں سے ایک بااثر سیاستدان کا بیٹا بتایا جاتا ہے۔ایسے میں اپوزیشن بی جے پی اور کانگریس نے معاملے کی سی بی آئی انکوائری کی مانگ کا مطالبہ کرتے ہوئے دباؤ بڑھا دیا ہے۔
جول ڈیوس، ڈپٹی کمشنر آف پولیس، ویسٹ زون، حیدرآباد نے ایک پریس ریلیز میں کہااس معاملے میں تین ملزمان کی گرفتاری کے تسلسل میں، جوبلی ہلز پولیس نے آج ایک اور نابالغ کو گرفتار کیا ہے اس طرح اتوار کی گرفتاری اس معاملہ میں نئی پیش رفت ہے ۔ملزم نابالغ کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کے لیے جوونائل کورٹ پولیس معاملے کی تفصیل سے تفتیش کر رہی ہے۔پولیس نے 3 جون کو کہا تھا کہ نوجوان لڑکی 28 مئی کو دن کے وقت ایک پب میں پارٹی کے لیے گئی تھی اور ایک کار میں اس کے ساتھ تین نوجوانوں سمیت پانچ افراد نے اجتماعی عصمت دری کی۔گورنر کے پریس سکریٹری سوندرراجن نے اتوار کو ایک پریس ریلیز میں کہا کہ گورنر اس گھناؤنے واقعہ سے بہت غمزدہ ہیں۔
گورنر کے پریس سکریٹری نے کہااس گھناؤنے واقعہ پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے، گورنر نے چیف سکریٹری اور ڈائرکٹر جنرل آف پولیس کو اس معاملے پر دو دن کے اندر تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس میں شدت آگئی ہے اور حکمراں تلنگانہ راشٹرا سمیتی (ٹی آر ایس ) حکومت کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور کانگریس نے اس واقعہ کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ منصفانہ تحقیقات اور فیصلہ ہوسکے۔بی جے پی کے ایم ایل اے ایم راگھونندن راؤ نے ایک پریس کانفرنس میں الزام لگایا تھا کہ اس معاملے میں مقامی جماعت کے ایم ایل اے کے بیٹے کے ملوث ہونے کو ظاہر کیا ہے لہذا سی بی آئی تحقیقات کرے ۔
جوبلی ہلز عصمت ریزی معاملہ ، گورنر نے دو دن میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی
- Advertisement -
- Advertisement -