Wednesday, April 23, 2025
Homesliderمصنوعی ذہانت (اے آئی) کے نظام پر انتہائی محتاط کام کرنے کی...

مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے نظام پر انتہائی محتاط کام کرنے کی ضرورت

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پیر کو کہا کہ ہندوستان کو مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے نظام پر انتہائی محتاط کام کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ اس ٹیکنالوجی کی وجہ سے ملک کو قانونی، پالیسی، سیاسی اور اقتصادی ہلچل کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ راج ناتھ نے کہا ہمیں انسانیت کی ترقی اور امن کے لیے اے آئی کا استعمال کرنا ہے۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ کوئی بھی ملک یا ممالک کا گروپ اس ٹیکنالوجی پر حاوی ہو جائے جیسے نیوکلیئر انرجی اور دوسرے ممالک اے آئی سے فائدہ نہ اٹھا سکیں۔

وزیر دفاع نے یہ بات نئی دہلی میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس ان ڈیفنس کانفرنس کا افتتاح کرنے کے بعد کہی۔ انہوں نے اے آئی کی پالیسیوں اور خطرات پر سنجیدگی سے غور کرنے کا مشورہ دیا۔راجناتھ نے کہا ہم اے آئی کی ترقی کو نہیں روک سکتے اور ہمیں اس کی ترقی کو روکنے کی کوشش بھی نہیں کرنی چاہئے لیکن اس سلسلے میں بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ جب کوئی نئی ٹیکنالوجی بڑے پیمانے پر تبدیلیاں لاتی ہے تو اس کا عبوری دور بھی بہت طویل اور پیچیدہ ہوتا ہے۔وزیر دفاع نے کہا چونکہ اے آئی ایک ایسی ٹیکنالوجی ہے جو بڑے پیمانے پر تبدیلی لا سکتی ہے، اس لیے ہمیں قانونی، پالیسی، سیاسی اور اقتصادی ہلچل کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ وزیر دفاع نے اس موقع پر مزید کہاہے کہ آنے والے وقتوں میں ہمیں اے آئی پر بہت احتیاط سے کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ یہ ٹیکنالوجی قابو سے باہر نہ ہو جائے۔

راج ناتھ نے کہا کہ کسی بھی ٹیکنالوجی کی دستک گھڑی کے ہاتھ کی طرح ہوتی ہے، جو ایک بار آگے بڑھ جائے تو اسے واپس لینا ممکن نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ جب بھی کوئی نئی ٹیکنالوجی آتی ہے تو معاشرہ اسے اپنانے میں وقت لگاتا ہے۔وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ ملک کو اس ٹیکنالوجی کے جمہوری استعمال کو یقینی بنانا چاہیے۔اے آئی کی وجہ سے دفاعی شعبے میں اہم تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔ اس ٹیکنالوجی کی مدد سے جوانوں کی تربیت کا عمل بہتر ہو رہا ہے۔ پروگرام میں راج ناتھ نے مصنوعی ذہانت سے چلنے والی 75 دفاعی مصنوعات بھی پیش کیں۔ ان میں سے کچھ پروڈکٹس پہلے ہی مسلح افواج کے زیر استعمال ہیں، جبکہ کچھ شامل کیے جانے کے مراحل میں ہیں۔یہ 75 پروڈکٹس روبوٹک سسٹم، سائبر سیکیورٹی، انسانی رویے کے تجزیہ، موثر نگرانی کے نظام، سپلائی چین مینجمنٹ (کمانڈ، کنٹرول، کمیونیکیشنز، کمپیوٹر اور انٹیلی جنس سرویلنس اور ریکونیسنس) کے صوتی تجزیہ اور تجزیہ اور آپریشن ڈیٹا سے متعلق ہیں۔