بنگلورو۔ عیدگاہ میدان کا تنازعہ بڑھتا ہوا دکھائی دے رہا ہے کیونکہبرسراقتدار بی جے پی بنگلورو کے چامراج پیٹ میں واقع متنازعہ مقام پر تہوار منانے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔چیف منسٹر بسواراج بومئی نے جمعرات کو کہا کہ تہوار اور قومی تقریبات قانونی طورپر میدان پرمنعقد کی جائیں گی۔ کانگریس ایم ایل اے اور سابق وزیرضمیر احمد خان نے پہلے کہا تھا کہ متنازعہ مقام پرگنیش تہوار منانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ان کے ا س بیان پر قومی جنرل سکریٹری اور بی جے پی ایم ایل اے سی ٹی روی نے خان کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ ضمیر احمد خان کون ہے جو ہندو تہوار منانے کی اجازت دے گا؟ جائیداد ان کے والد کی ملکیت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم گنیش کا تہوار پورے جوش و خروش سے منائیں گے۔ ہمیں کوئی نہیں روک سکتا… یہ ایک ہندو ملک ہے نہ کہ عرب ملک جہاں ہمیں ہندو تہوار منانے کے لیے اجازت درکار ہے۔دریں اثنا انٹیلی جنس حکام نے مشورہ دیا ہے کہ کسی بھی تہوار کو منانے سے خطے میں بدامنی پھیل سکتی ہے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ اس سلسلے میں رپورٹ پیش کردی گئی ہے۔
دریں اثنا، پولیس نے ایک ہندوتنظیم کے کارکن بھاسکرن کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ متنازعہ جگہ پر واقع عیدگاہ میناروں کو تباہ کردے گا۔بومئی نے واضح کیا کہ عیدگاہ میدان ریونیو ڈیپارٹمنٹ کا ہے۔ کانگریس ایم ایل اے ضمیر کے بیان کے بارے میں پوچھے جانے پر چیف منسٹر نے کہا کہ کوئی بھی بیان دیا لیکن قانون اہم ہے۔پولیس نے مسلم کمیونٹی کے رہنماؤں کے ساتھ امن اجلاس منعقد کیا اور ان سے درخواست کی ہے کہ وہ سوشل میڈیا پوسٹس سے مشتعل نہ ہوں۔