Sunday, June 8, 2025
Homesliderعہدیدارکی بیٹی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ، فوجی نوجوان کے خلاف مقدمہ

عہدیدارکی بیٹی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ، فوجی نوجوان کے خلاف مقدمہ

- Advertisement -
- Advertisement -

لکھنؤ۔ ایک چونکا دینے والے واقعہ میں فوج کے ایک کرنل کی بیٹی کے ساتھ چلتی کار میں مبینہ طور پر چھیڑ چھاڑ کی گئی جب وہ علاقائی ٹرانسپورٹ آفس (آر ٹی او) میں اپنا ڈرائیونگ لائسنس بنوانے کے لیے اس کے ساتھ جارہی تھی۔کنٹونمنٹ پولیس میں درج کروائی گئی ایف آئی آر میں 21 سالہ خاتون نے بتایا کہ یہ واقعہ 7 اکتوبر کو اس وقت پیش آیا جب وہ اپنی ذاتی کار میں کنٹونمنٹ میں آرمی کوارٹرز سے آرٹی او گئی تھی۔

فوجی عہدیدار (سگنل مین) گاڑی چلا رہا تھا اور میں اگلی سیٹ پر تھا۔ گاڑی چلاتے ہوئے اس نے اپنا بایاں ہاتھ گیئر کے ہینڈل پر رکھا اور اسے باربار میرے پیروں سے رگڑا۔ چونکہ اس دن مجھے سردی لگ رہی تھی، اس لیے اس نے اچانک میرا ہاتھ پکڑ لیا۔ ہاتھ لگاکرکہا کہ مجھے بخار ہے۔ جب میں نے اس کی مخالفت کی تو اس نے اپنا ہاتھ ہٹادیا۔ آر ٹی او میں کام مکمل کرنے کے بعد، میں نے اپنے والد کو ٹیکسٹ کیا کہ میں ایس جی پی جی آئی علاقے میں ایک دوست کے گھر جا رہی ہوں۔ خاتون نے واقعہ بیان کرتے ہوئے پولیس کو تفصیلات بتائی ۔

اس کے ساتھ گھر واپسی پر ملزم نے سنسان سڑک اختیار کی، بہت آہستہ گاڑی چلانا شروع کردی اور کچھ کہے بغیر اس نے گاڑی شہید پاتھ کے قریب روک دی، جب میں نے اس سے وجہ پوچھی تو اس نے بتایا کہ ٹائر پنکچر ہوا ہے  اورباہرنکل گیا۔ میں نے خوفزدہ ہوکر اپنے والد کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے فون کیا، لیکن ملزم فوراً واپس گاڑی میں بیٹھ گیا اور دوبارہ گاڑی چلانا شروع کردی، لیکن مجھے ہراساں کرنا جاری رکھا۔

میں ڈر گئی تھی اور جب ہم اپنے گھر سے تقریباً 500 میٹر کے فاصلے پر تھے، تو اس نے مجھے نا مناسب طریقے سے ٹٹولنا شروع کردیا۔ جب میں گھر پہنچی تو میں نے اپنے والد کو سب کچھ بتا دیا۔اسٹیشن ہاؤس آفیسرکنٹونمنٹ شیو چرن لال نے کہا کہ ملزم کے خلاف ایک خاتون پر فوجداری طاقت استعمال کرنے کے الزام کے تحت ایف آئی آردرج کی گئی ہے جو اس کی شائستگی کو مجروح کرنا ہے۔انہوں نے مزید کہا اب ہم تحقیقات شروع کرنے سے پہلے شکایت کنندہ اور ملزم کا بیان ریکارڈ کرنے کےلیے فوج کے حکام سے اجازت لیں گے۔