ممبئی ۔ ریاست مہاراشٹرا میں آنے والے بلدیاتی انتخابات سے پہلے ایک اہم موڑ میں مراٹھی مسلم سیوا سنگھ (ایم ایم ایس ایس) نے جمعہ کو اپنی پوری حمایت سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو دینے کا اعلان کیا ہے ۔ ممتاز مراٹھی مسلمانوں اور این جی اوز کے ایک وفد نے ٹھاکرے سے ملاقات کی اور شیو سینا ادھو بالاصاحب ٹھاکرے کو اپنی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔وفد میں ایم ایم ایس ایس کے صدر فقیر ایم ٹھاکر، نورالدین نائک، اسماعیل سمڈول، ڈاکٹر اے آر خان، کیپٹن اکبر خلفے اور ریاست بھر سے دیگر اہم اراکین شامل تھے ۔
ٹھاکرنے اس کے بعد کہا ہم نے اس انداز سے اپنے گہرے دکھ کا اظہار کیا جس میں ادھو ٹھاکرے جی کو جون میں چیف منسٹر کے عہدے سے ہٹایا گیا تھا اور خود غرض باغی لیڈروں کے گروپ کی طرف سے آنجہانی بالاصاحب ٹھاکرے کی تعلیمات کو تباہ کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ اپنے تمام اراکین اور دیگر منسلک تنظیموں کے درمیان بات چیت کے بعد ایم ایم ایس ایس نے ریاست کے فخر، اتحاد اورترقی اور ترقی کی سیاست کے مفاد میں ان کے تمام اقدامات کے لیے ٹھاکرے سے ملنے اور غیرمشروط حمایت کا اظہار کرنے کا فیصلہ کیا۔
ٹھاکرے نے ایم ایم ایس ایس کے وفد کا پرتپاک خیرمقدم کیا، ان کے ساتھ بات چیت کی اور حمایت کے اعلان پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ایم ایم ایس ایس کے قائدین نے یہ بھی کہا کہ انہیں یقین ہے کہ آئندہ شہری انتخابات میں عوام ریاست اور ملک میں کھیلی جارہی فرقہ وارانہ سیاست کو شکست دینے کے مفاد میں شیوسینا-یو بی ٹی اور اس کے اتحادیوں کو اپنی مکمل حمایت دیں گے۔2014 میں قائم ہونے والی ایم ایم ایس ایس کے بینر تلے تقریباً 80 بڑی اور چھوٹی این جی اوز ہیں جن میں بہت سے سماجی-ثقافتی-تعلیمی اقدامات ہیں جن میں اقلیتی برادری کے ہزاروں افراد بشمول خواتین اور نوجوان شامل ہیں جن کا تعلق ممبئی، کونکن، مغربی اور شمالی مہاراشٹر، مراٹھواڑہ، ودربھ اور دیگر بڑے شہروں سے ہے ۔