وڈودرا ۔ وڈودرا دیہی پولیس نے جرم کے چند گھنٹوں کے اندر ہی اجتماعی عصمت ریزی کا ایک مقدمہ حل کرلیا ہے اور اس مقدمہ کے چاروں ملزمان کوگرفتارکرلیا۔ 23سالہ شکایت کنندہ کے مطابق پیر کی رات تقریباً 8 بجے وہ وڈودرا-ہلول ہائی وے سروس روڈ پر چل رہی تھی، جب چار افراد نے اس کا راستہ روکا اور گلا گھونٹا۔
اس کے بعد وہ اسے ریفرل ہسپتال کے پیچھے اندھیرے اور جھاڑیوں میں ایک الگ تھلگ جگہ پرلے گئے اور باری باری اس کی عصمت ریزی کی۔ جب وہ موقع سے فرار ہوگئے تو خاتون واپس آئی اور اپنے والدین کو ہونے والی تکلیف کے بارے میں بتایا۔جس کے بعد اس واقعہ کی جارود پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی گئی۔
جارود پولیس اسٹیشن کے عہدیدار نے اس واقعہ کے متعلق بتایا کہ جس لمحے زندہ بچ جانے والی متاثرہ خاتون نے پولیس سے رابطہ کیا، ٹیمیں جائے واردات پر روانہ کردی گئیں۔ لڑکی کے بیان کی بنیاد پر چاروں ملزمان کو پولیس نے چند گھنٹوں کے اندرہی گرفتارکر لیا۔عہدیدار نے مزید کہا ہے کہ متاثرہ خاتون کو طبی معائنے کے لیے وڈودرا کے سرکاری دواخانہ بھیج دیا گیا ہے اور ملزم کا کورونا رپورٹ منفی آنے کے بعد میڈیکل ٹسٹ کروایا جائے گا۔چاروں ملزمان سورت کے رہنے والے ہیں اور ان میں سے ایک مراٹھی ہے لیکن گجراتی روانی سے بولتا ہے۔ انہیں اجتماعی عصمت دری، مجرمانہ دھمکی، سازش کے الزامات میں گرفتارکیا گیا ہے۔
اس واقعہ کے منظر عام پر آنے کے ساتھ ہی سوشل میڈیا صارفین نے جہاں پولیس کی بر وقت کارروائی اور ملزمان کی گرفتاری کی ستائش کی ہے تو دوسری جانب انہوں نے ملزمان کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ صارفین نے مزید کہا ہے کہ صرف اسی پولیس کو نہیں بلکہ ہر جرم کے خلاف پولیس اگر ایسے مستعدی کا مظاہرے کرلے تو جرائم پر بڑی حد تک قابو پایا جاسکتا ہے ۔