حیدرآباد :بھارتیہ جنتا پارٹی نے سینئیر لیڈر و حلقہ سکندرآباد کے موجودہ رلن پارلیمنٹ بنڈارو دتاتریہ کو پوری طرح نظر انداز کرتے ہوئے اُن کی جگہ مذکورہ حلقہ سے جی کشن ریڈی کو میدان میں اُتارا ہے۔بی جے پی کے اُمیدواروں کی فہرست میں سابق مرکزی وزیر بنڈارو دتاتریہ کا نام شامل نہیں تھا۔
سکندرآباد تلنگانہ میں اُن 10حلقہ جات میں سے ایک ہے،جس کیلئے اُمیدواروں کا بی جے پی نے اعلان کیا ہے۔
حال ہی میں منعقد ہوئے تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں ہار کا مزہ چکھنے والے جی کشن ریڈی نے پہلے بی جے پی کی ریاستی یونٹ کے صدر رہ چکے ہیں۔
2014میں سکندرآباد تلنگانہ کی واحد نشست تھی جس پر بی جے پی نے کامیابی حاصل کی تھی۔بنڈارو دتاتریہ جنہوں نے چار بار انتخابی حلقہ سے نمائندگی کی ،مودی حکومت میں اور اٹل بہاری واجپائی کی حکومت میں وزیر رہ چکے ہیں۔
کانگریس لیڈر اور سابق وزیر ڈی کے ارونا ،جو چہارشنبہ کو بی جے پی میں شامل ہوئی ہیں ،اُنکو محبوب نگر حلقہ لوک سبھا سے اُمیدوار بنایا گیا ہے۔اس کے علاوہ دیگر اُمیدواروں میں رامچندر راؤ (ملکاجگیری)،بنگارو شروتی(ناگر کرنول)،بندی سنجئے(کریم نگر)،ڈی اروند (نطام آباد)،جی جتیندر کمار(نالندہ)،پی وی شیام سندر راؤ (بھونگیر)،چنتا سمبا مورتی (ورنگل)،اور نائیک (محبوب آباد ) سے اُمیدوار بنائے گئے ہیں۔