ریاستی حج کمیٹی کا پہلا تربیتی اجتماع‘ مولانا مفتی خلیل احمد‘ مولانا عبدلرشید طلحہٰ اور پروفیسر ایس اے شکور کا خطاب
حیدرآباد : مولانا مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ نظامیہ نے کہا کہ حج گناہوں کی معافی کا بڑا ذریعہ ہے۔ اگر کسی نے حج کیا اور اس کاحج مقبول ہوا تو وہ گناہو ں سے ایسے پاک ہوجائے گا گویا آج ہی ماں کے پیٹ سے پیدا ہوا۔ ایک چھوٹی سی رقم ہم اپنی ذات پر خرچ کرکے اتنی بڑی سعادت حاصل کرلیتے ہیں۔ تلنگانہ اسٹیٹ حج کمیٹی کے زیر اہتمام ہائی ٹیک گارڈن ملک پیٹ میں عازمین حج کے پہلے تربیتی اجتماع سے بحیثیت مہمان خصوصی مخاطب کرتے ہوئے انہو ں نے فضایل و مناسک حج و عمرہ بیان کئے اور عازمین کرام کو مشورہ دیا کہ وہ نماز اور دیگر فرائض کی پابندی کریں۔
حج ایک مقدس فرض ہے اور اس میں اللہ اور رسول کریم ﷺ کی رضا کو مقدم رکھنا چاہئے۔ حج کے قبول ہونے کی شرط یہ ہے کہ ہمارا مال پاک ہو‘ ہمارے اندر اخلاص ہو اور ہمارے اخلاق اچھے ہوں‘ زبان پر قابو رہے‘ زبان کی حفاظت کریں‘ صبر سے کام لینا ہوگا۔ مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ رزق حلال کا اہتمام کریں۔ اللہ نے انسان و جن کو اپنی عبادت کے لئے پیدا کیا اور اس میں کسی اور مخلوق کو شامل نہیں کیا۔فرشتے ہمیشہ اللہ کی اطاعت میں رہتے ہیں۔ حج مخصوص مقامات پر اور مخصوص دنوں میں ہوتا ہے۔ حج صرف مسلمانوں کے لئے خاص ہے‘ دوسری قوموں میں حج کا تصور نہیں ہے۔
جبکہ روزہ نماز وغیرہ کسی نہ کسی شکل میں دوسرے مذاہب میں موجود ہے۔ اسپیشل آفیسر تلنگانہ اسٹیٹ حج کمیٹی پروفیسر ایس اے شکور نے صدارت کی انہوں نے حج کے انتظامات پر تفصیلی روشنی ڈالی اور عازمین سے خواہش کی کہ وہ حج کمیٹی کے تربیتی اجتماعات میں شرکت کرتے رہیں کیونکہ ہر ہفتہ نئی نئی ہدایات آتی رہتی ہیں۔ پہلی ویٹنگ لسٹ میں 308درخواست گذار منتخب ہوئے ہیں۔ گرین زمرہ کا نام بدل کا NCNT زون رکھا گیا ہے‘ جہاں نہ پکوان کی اجازت ہوگی اور نہ ہی ٹرانسپورٹ کی سہولت ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ ریال کے ریٹ پر آخری قسط کا تعین ہوتا ہے۔ حیدرآباد امبارکیشن پوائنٹ سے ؤ تین ریاستوں کے عازمین روانہ ہوتے ہیں اور توقع ہے کہ اس مرتبہ مہاراشٹرا کے عازمین کی بھی روانگی ہوگی۔ سعودی عرب کے پرنس نے ہندوستان کے حالیہ دورہ کے موقعہ پر مزید 25,000نشستیں فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے لیکن سرکاری طور پر ابھی الاٹمنٹ نہیں ہوا ہے جب بھی یہ نشستیں ملیں گی تو ہماری ریاست سے ویٹنگ لسٹ کے مزید عازمین منتخب ہوں گے۔
عازمین کسی درمیانی آدمی پر بھروسہ نہ کریں۔حافظ و قاری محمد نعیم احمد کی قرأت کلام پاک اور مولانا حافظ محمد انصار انور کی نعت شریف سے اجتماع کی کارروائی کا آغاز ہوا۔ جناب فاروق حسامی نے ا حرام کی شرائط بیان کیں اور اور احرام باندھنے کا عملی مظاہرہ کیا۔خاتون عازمین کی کثیر تعداد بھی اس تربیتی اجتماع میں شریک تھی جن کے لئے متصلہ اے ون فنکشن ہال میں علیحدہ انتظام کیا گیا تھا۔ اسسٹنٹ ایکزیکٹیو آفیسر جناب عرفان شریف‘ فنکشن ہال کے مالکین جناب ایم اے قدیر و ایم اے عزیز او ر برادران نے انتظامات کی نگرانی کی۔ نماز ظہر کے بعد دوسرے اجلاس میں مولانا حافظ عبدالرشید طلحہ نعمانی نے فضایل و آداب زیارت روضہ نبوی ﷺ مدینہ منورہ پر روشنی ڈالتے ہوئے عازمین کو مشورہ دیا کہ وہ اس مقدس ترین سرزمین پر پورے ادب و احترام کا مظاہرہ کریں اور اپنے کسی قول یا فعل کے ذریعہ یہ ظاہر نہ کریں کہ ان سے دانستہ یا نادانستہ طور پر کسی قسم کی بے ادبی ہورہی ہو۔