حیدرآباد۔ پب جی گیم پر پابندی عاید کرنے کی ہر گوشہ سے صدا بلند ہورہی ہے کیونکہ آئے دن یہ گیم کئی جانوں کو لیکر خاندان والوں کو غم کے گہرے کنوایں میں چھوڑرہی ہے اور اب اس گیم نے ایک اور نوجوان کی جان لے لی ہے۔ پب جی گیم نے ایک مہینہ کے اندرریاست تلنگانہ میں تین نوجوانوں کی جان لے لی۔ حیدرآباد کے ملکاجگیری کے وشنوپوری کالونی کے رہنے والے 16 سالہ دسویں جماعت کا طالب علم سامباشیوا نے پب جی گیم کھیلنے پر ماں کی ڈانٹ ڈپٹ کے بعد پھانسی لے کر خودکشی کرلی۔
تفصیلات کے بموجب سامباشیوا دسویں کے امتحانات لکھ رہا تھا اورکل اس کا آخری امتحان تھا ۔امتحان کی تیاری کے بجائے پب جی گیم میں مصروف رہنے پر سامباشیوا کو اس کی ماں نے ڈانٹا جس سے دل برداشتہ ہوکر ا س نے خودکشی کر لی۔چند دن قبل 21 مارچ کو تلنگانہ کے ضلع جگتیال کے موضع راجا رام پلی سے تعلق رکھنے والا نوجوان بنڈہ ساگر جنوری کے مہینہ سے مسلسل پب جی گیم کھیل رہا تھا جس کی وجہ سے اس کی گردن کی رگیں اکڑگئیں۔تب سے اس کا علاج کروایا جا رہا تھا لیکن فائدہ نہیں ہوا اور اس کی موت ہوگئی۔