حیدرآباد۔ تاریخ شہر حیدرآباد میں ویسے تو کئی عمارتیں اس کی شناخت ہیں جس میں ایک سنٹرل لائبریری بھی ہے جو کہ 128 سال سے اردو ، فارسی ،عربی ،ہندی اورمراٹھی کے علاوہ دیگر کئی زبانوں میں ساڑھے پانچ لاکھ سے زائد کتابوں کی سہولیات صبح 7بجے سے لے کر آدھی رات 12 بجے تک فراہم کرتی ہے لیکن یہ گذشتہ دو دہوں سے کئی ایک مسائل کا شکار ہے۔ ظاہری طور پر عمارت کی تزئین نو اور دیکھ بھال کے مسائل تو ہیں ہی لیکن داخلی طور پر یہاں عملہ کی کمی کی وجہ سے سنگین مسائل موجود ہیں ۔
اسٹیٹ سنٹرل لائبریری تقریبا پندرہ گھنٹے عوام کو کتب کی سہولیات فراہم کرتی ہے جس کے لیے 150 لائبریری ملازمین کی ضرورت درپیش ہوتی ہے لیکن اس وقت صرف 42 ملازمین ہی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ تفصیلات کے بموجب سنٹرل لائبریری میں 12 سیکشنز موجود ہیں جس میں صرف 42 ملازمین ہی لائبریری کے خدمات انجام دے رہے ہیں ۔گزشتہ دو دہوں سے سنٹرل لائبریری کے مخلوعہ جائیدادوں پر بھرتی نہیں ہو رہی ہے حالانکہ اس مسئلہ کی طرف توجہ اور مخلوعہ جائیدادوں پر بھرتی کیلئے ریاستی حکومت سے کئی مرتبہ رابطہ اور یادداشتیں پیش کی گئی ہیں اس کے باوجود اس مسئلہ کی ایک یکسوئی نہیں ہوئی ہے ۔
ذرائع کے بموجب لائبریری میں اس وقت ہی متبادل عہددار کا تقرر ہورہا ہے جب موجودہ کسی عہدے دار کی موت واقع ہوتی ہے ۔سنٹرل لائبریری میں اس وقت 42 ملازمین خدمات انجام دے رہے ہیں اور ان میں بھی 15 ملازمین کا تقرر معاوضے کے زمرے کے تحت انجام پایا ہے جب کہ گزشتہ پانچ سال سے اس زمرے کے تحت بھی کسی بھی لائبریرین کا انتخاب عمل میں نہیں آیا ہے ۔معاوضے کی فراہمی کے تحت جن 15 عہدے داروں کا تقرر ہوا ہے وہ بھی ماضی میں ان کے کسی رشتہ دار کی یہاں خدمات انجام دیتے ہوئے موت ہو جانے کی وجہ سے ہونے والے تقررات ہیں ۔
اسٹیٹ سنٹرل لائبریری میں اس وقت سب سے زیادہ مسئلہ سیکورٹی کا بھی ہے کیونکہ یہاں تعینات واحد سیکیورٹی گارڈ نے بھی صحت کی بنیادوں پر رضاکارانہ سبکدوشی اختیار کر لی ہے ۔اس وقت جبکہ ہر مقام پر سکیورٹی انتظامات کو سخت ترین کرنے کا ہر جگہ مطالبہ ہو رہا ہے لیکن سنٹرل لائبریری میں سکیورٹی کے بنیادی انتظامات ہیں ندارد ہیں۔