Monday, June 9, 2025
Homeتازہ ترین خبریںایر انڈیا کا سرورڈاؤن ہونے سے مسافرین  کئی گھنٹے ایرپورٹس پر پھنس...

ایر انڈیا کا سرورڈاؤن ہونے سے مسافرین  کئی گھنٹے ایرپورٹس پر پھنس گئے

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ ائیرانڈیا کا نام سنتے ہی عوام کے ذہنوں میں فوراً   اس کے طیاروں کی آمد و رفت میں تاخیر کا ایک منفی پہلو اجاگر ہوجاتا ہے آج صبح اس کے ساتھ ایک اور بڑا تکنیکی مسئلہ پیش آگیا جس کی وجہ سے ہندوستان کے کئی ایئرپورٹ کے علاوہ بین الاقوامی سطح پر بھی مسافرین کو پانچ سے زائد گھنٹوں تک کشمکش کی حالت درپیش رہی۔

 ہوائی سفر دنیا کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک عوام کو چند گھنٹوں میں پہنچا دیتا ہے لیکن کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ ایک چھوٹی سی تکنیکی خرابی سے عالمی سطح پر مسافرین کو جو کہ لاکھوں کی تعداد میں ہو سکتے ہیں انہیں سنگین مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے ، ایسا ہی کچھ ہفتے کی صبح اولین ساعتوں میں دیکھنے کو ملا جب ایر انڈیا کا انٹرنل سرور ڈاون ہوجانے کی وجہ سے عالمی سطح پر ایئر انڈیا کے ہزاروں مسافرین کو ہندوستان کے مختلف ایئر پورٹس کے علاوہ دنیا بھر کے مختلف ایئرپورٹس میں اپنے طیارے کے انتظار میں بےچین دیکھا گیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق ایئر انڈیا کا انٹرنل سرور ہفتےکی صبح ساڑھے تین بجے کراش ہوگیا جس کی وجہ سے ممبئی ، دہلی ، بنگلور ،حیدرآباد اور دیگر کئی اہم ایئرپورٹس پر قومی اور بین الاقوامی فلائٹس متاثر ہوئی ہیں ۔پانچ گھنٹوں کی طویل جدوجہد کے بعد سرور کی تکنیکی خامی کو دور کیا گیا ۔

اس ضمن میں اظہار خیال کرتے ہوئے سی ایم ڈی اشونی لوہانی نے کہا کہ ائیرانڈیا سسٹم کو دوبارہ پانچ گھنٹوں سے زیادہ کی جدوجہد کے بعد کارگرد بنالیاگیاہے لیکن ان پانچ گھنٹوں کے دوران ہندوستان کے اہم ایئرپورٹس کے علاوہ بین الاقوامی سطح پر بھی ہزاروں مسافرین کو مسائل کا سامنا رہا ۔یادرہے ایئر انڈیا کے سافٹ ویئر کی دیکھ بھال سیٹا (SITA) کرتا ہے جو کہ عالمی سطح پر معروف ترین ایئر لائنز کوآئی ٹی خدمات فراہم کرتا ہے جس کے ذریعے مسافرین کو چیک ان ،بورڈنگ اور بیگیج ٹریکنگ ٹیکنالوجی فراہم کی جاتی ہے ۔

ایئر انڈیا کے ساتھ یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ گزشتہ برس 30 جون کو بھی ایئر انڈیا کی خدمات میں تکنیکی مسائل کی وجہ سے خلل پڑا تھا اور ہندوستان میں 25 سے زائد ایئر انڈیا کی فلائٹس متاثر ہوئی تھی ۔ ہفتے کی صبح کے اولین ساعتوں میں جیسے ہی ایئر انڈیا کے سرور میں تکنیکی خامی اور فلائٹس کے متاثرہونے کی خبریں مسافرین کی جانب سے سوشل میڈیا پر فراہم کی گئیں تو عوام کی زبانوں پر یہ ایک گرما گرم بحث بن گئی اور دیکھتے ہی دیکھتے فیس بک واٹس اپ اور سوشل میڈیا پر خبروں کے علاوہ افواہوں کا بھی بازار گرم ہوگیا۔