Monday, April 21, 2025
Homeتازہ ترین خبریںسونیا گاندھی پارلیمانی سربراہ منتخب

سونیا گاندھی پارلیمانی سربراہ منتخب

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔ یوپی اے کی چیئرپرسن سونیا گاندھی لوک سبھا میں 52 کانگریس رہنماوں کی پارلیمانی سربراہ منتخب ہوگئیں۔ 17 جون کو پارلیمنٹ اجلاس کے آغاز سے قبل لوک سبھا کے لیے منتخب کانگریس اراکین کا اجلاس ہوا جس میں سونیا گاندھی کو پارلیمانی پارٹی کا سربراہ بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں جس میں کانگریس راج سبھا اور لوک سبھا کے لیے نومنتخب 52 اراکین نے شرکت کی۔ کانگریس کے رکن اسمبلی رندیپ سنگھ سورج والا نے اس حوالے سے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ بھی کیا۔ کانگریس جماعت کے سربراہ اور سونیا گاندھی کے بیٹے راہول گاندھی نے بھی سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کیا اور انہیں پارلیمانی لیڈر منتخب ہونے پر مبارک باد دی۔ راہول گاندھی نے کہا کہ سونیا گاندھی کی قیادت میں کانگریس ایک مضبوط اور پراثر اپوزیشن جماعت کے طور پر سامنے آئے گی، جو ہندوستان کے آئین کے دفاع کے لئے لڑے گی۔ سونیا گاندھی دونوں ایوانوں میں کانگریس کی پارلیمانی پارٹی کی چیئرپرسن بھی ہیں، اراکینِ اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی کو مضبوط کرنے کے لیے فیصل اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس بحران کے وقت میں ہمیں کانگریس پارٹی کو درپیش چیلنجز سے آگاہ ہونا چاہیے، کانگریس ورکنگ کمیٹی نے آئندہ لائحہ عمل سے متعلق چند دن قبل ملاقات کی تھی جس میں پارٹی کو مضبوط کرنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔اجلاس میں سونیا گاندھی کو آگاہ کیا گیا کہ کانگریس کو ایک نئے بحران کا سامنا ہے۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ نئے بحران میں نئے مواقع بھی موجود ہیں، یہ ہم پر ہیں کہ خود اعتمادی کے ذریعے انہیں حاصل کریں اور اپنی شکست سے سبق سیکھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ خود کو از سرنو تبدیل کرکے ہندوستان کے عوام کے مینڈیٹ سے نوازے جانے کا امکان ہے، ہم اس وقت درپیش چیلنجز کے خلاف ڈٹے رہیں گے ، ہم پھر ابھر کر سامنے آئیں گے۔

خیال رہے کہ 25 مئی کو کانگریس جماعت کی اعلیٰ قیادت کا لوک سبھا کے انتخابات میں بی جے پی کی لگاتار دوسری کامیابی کے بعد عام انتخابات میں پارٹی کی ناکامی کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس ہوا تھا۔ اجلاس میں راہول گاندھی نے انتخابات میں بدترین ناکامی کے بعد ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں پارٹی صدارت سے استعفیٰ دینے پر شدید اصرار کیا لیکن کانگریس ورکنگ کمیٹی نے راہول گاندھی کے استعفے کو مسترد کردیا۔ ورکنگ کمیٹی کے اجلاس کے دوران راہول گاندھی نے کہا تھا کہ وہ اب پارٹی کی صدارت کرنا نہیں چاہتے۔راہول گاندھی کی والدہ سونیا گاندھی اور بہن پرینکا گاندھی نے بھی ان سے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کے لئے کہا تھا۔ 23 مئی کو عام انتخابات کے نتائج میں بی جے پی کی واضح برتری کے بعد پریس کانفرنس میں راہول گاندھی نے کہا تھا کہ میں پہلے بھی کہہ چکا تھا کہ جنتا (عوام) مالک ہیں اور آج لوگوں نے اپنا فیصلہ سنادیا، عوام نے نریندر مودی کو اپنا وزیر اعظم منتخب کیا اور میں ان کے فیصلے کا احترام کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ لوک سبھا کے انتخابات 2 نظریاتی جنگ کی مانند تھے اور ان کی پارٹی نظریاتی محاذ پر جنگ جاری رکھے گی۔کانگریس کے صدر اور وزیر اعظم کے امیدوار راہول گاندھی کو اترپردیش کے حلقے امیٹھی سے اپنی ہی جیتی ہوئی نشست پر بی جے پی کی سمرتی ایرانی کے خلاف شکست کا سامنا کرنا پڑا، تاہم وہ جنوبی ریاست کیرالا کے حلقے ویناڈ سے کامیاب ہوئے ہیں۔