Wednesday, April 23, 2025
Homeبین الاقوامینِکی مناج کا جدہ میں شو، سوشل میڈیا پر تنقیدوں کا سیلاب

نِکی مناج کا جدہ میں شو، سوشل میڈیا پر تنقیدوں کا سیلاب

- Advertisement -
- Advertisement -

جدہ ۔ امریکی متنازعہ کلوکارہ نِکی مناج رواں ماہ سعودی عرب میں اپنے فن کا مظاہرہ کرنے والی ہیں، تاہم سوشل میڈیا پر اس معاملے پر ایک زبردست بحث جاری ہے۔سعودی عرب میں کئی دہوں سے تفریح کی سرگرمیوں پر پابندی رہی ہے لیکن حالیہ کچھ عرصے میں نہ صرف ان پابندیوں میں نمایاں نرمی دیکھنے میں آئی ہے بلکہ مختلف مغربی گلوکاراور اداکار وہاں کانسرٹ بھی منعقد کر رہے ہیں۔

مناج اپنے گیتوں میں ذو معنی اورکبھی کبھی تو عریاں زبان تک استعمال کرتی ہیں جب کہ ان کی ویڈیوز جنسی رغبت سے بھرپور ہوتی ہیں۔ مناج 18 جولائی کو مغربی سعودی شہر جدہ میں مقامی ثقافتی فیسٹیول میں شریک ہوں گی۔ انہوں نے اپنی شرکت کا اعلان اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں کیا۔ سعودی عرب میں بین الاقوامی فنکاروں کی دلچسپی جدے میں جاری اس ثقافتی فیسٹیول میں برطانوی موسیقار لیام پائن اور امریکی ڈی جے سٹیو اوکی سمیت مناج کی شرکت ایم ٹی وی پر نشر کی جائے گی۔ اس فیسٹیول کے منتظم رابرٹ کوئرکے کے مطابق، مناج سوشل میڈیا پر بہت متحرک ہوں گی۔

وہ جدہ میں اسٹیج پر فن کا مظاہرہ کرنے سے لے کر اپنے ہوٹل تک سے متعلق پوسٹ کرتی نظر آئیں گی۔ ایک مقامی اخبار سے بات چیت میں انہوں نے مزید کہا کہ سب کو معلوم ہو جائے گا کہ نِکی مناج سعودی عرب میں اتر چکی ہیں۔ سعودی عرب میں الکحل پر پابندی ہے جب کہ سخت سماجی روابط نافذ ہیں، تاہم شہزادہ محمد بن سلمان نے ملک میں کئی شعبوں میں سماجی آزادی سے متعلق اہم اقدامات اٹھائے ہیں۔ اسی تناظر میں وہاں نئے سنیما گھر بھی تعمیر ہو رہے ہیں، کانسٹرٹس کا اہتمام بھی ہو رہا ہے اور کھیلوں کے مقابلے بھی منعقد ہو رہے ہیں۔

 نِکی مناج کے مظاہرے سے متعلق خبر سعودی عرب میں نہایت تیزی سے پھیل گئی۔ سعودی عرب کی آبادی کا قریب دو تہائی حصہ 30 برس سے کم عمر افراد پر مشتمل ہے، جن میں سے زیادہ تر افراد نے اس خبرکا خیرمقدم کیا۔ ایک سعودی سوشل میڈیا صارف نے تو اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں لکھا، میرا خواب پورا ہوگیا۔ تاہم اس خبر پر سخت تنقید بھی سامنے آ رہی ہے۔ ایک سعودی سوشل میڈیا صارف خاتون نے ٹوئٹر پر اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا، وہ (مناج) تیار ہے کہ اپنی پشت تھرکائے اور اس کے گیت فقط جنسی رغبت سے متعلق ہیں۔ پھر یہاں مجھے کہتے ہیں کہ میں عبایا پہنوں، یہ کیا بکواس ہے؟