آگرہ۔ اترپردیش کے ضلع آگرہ میں یمنا ایکسپریس وے پر آج علی الصبح اترپردیش روڈویز جنرتھ اے سی بس کے جھرنا نالہ میں میں گرنے سے اس میں سوار29 مسافروں کی موت ہوگئی جبکہ دیگر18 زخمی ہوگئے ۔بس لکھنؤ سے دہلی آنند ویہار ٹرمنل جارہی تھی اور اس میں44 مسافر سوار تھے ۔ زخمی 18 مسافروں میں سے سات کی حالت کافی نازک ہے ۔
اترپردیش کے چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ نے اس حادثے کی تحقیقات کے لئے سہ رکنی ٹیم تشکیل دی ہے اور مہلوکین کے اہل خانہ کو فی کس5 لاکھ روپئے بطور مالی امداد دینے کا اعلان کیا ہے ۔اس ضمن میں یوگی نے کہا کہ تحقیقات کرنے والی ٹیم ٹرانسپورٹ کمشنر، ڈویژنل کمشنر(آگرہ) اور انسپکٹر جنرل آف پولیس آگرہ پر مشتمل ہے جو کہ حادثے کی پوری تفصیلات فراہم کریں گے اور24 گھنٹوں کے اندر اپنی روپورٹ سونپے گی ۔ رپورٹ میں ان سفارشات کا بھی تذکرہ ہوگا جس کی بنیاد پر ہم مستقبل میں ایسے حادثات سے بچ سکتے ہیں۔
یو پی کے دو سینئر وزراءنائب چیف منسٹر ڈاکٹر دنیش شرما اور وزیر ٹرانسپورٹ سونتر دیو سنگھ چیف منسٹر کی ہدایت پر جائے وقوع پر پہنچ گئے ہیں۔انہوں نے اس حادثے میں زخمی ہونے والے مسافروں کی عیادت کے لئے دواخانے کا بھی دورہ کیا اور زخمیوں سے بات چیت کی۔اس ضمن میں وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امیت شاہ،وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سمیت یو پی کے گورنر رام نائک اور یوگی آدتیہ ناتھ سمیت دیگر پارٹیوں کے قائدین نے اس حادثے پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کیاہے ۔
وزیراعظم نے اپنے ٹوئٹ میں کہا آگرہ میں پیش آئے بس حادثے سے کافی غمگین ہوں،سوگوارلواحقین کے ساتھ ہماری ہمدریاں ہیں اورمیں دعا گوں ہوں کہ حادثے میں زخمی ہونے والے جلد از جلد صحت یاب ہو جائیں ۔ریاستی حکومت اور مقامی انتظامیہ متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کررہے ہیں۔وہیں وزیر داخلہ و بی جے پی صدر امیت شاہ نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا یمنا ایکسپریس پر پیش آئے حادثے میں مہلوکین کے تئیں میں اپنی تعزیت کاا ظہار کرتا ہوں اور پرامید ہوں کہ زخمی ہونے والے تمام افراد کو جلد از جلد شفا ملے گی۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے حادثے کی خصوصی توجہ دی ہے ۔اس ضمن میں انہوں نے آگرہ کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور وزیر ٹرانسپورٹ سونترا دیو سنگھ سے بات کی اور زخمیوں کے مناسب علاج کے ہر ممکن امداد کی ہدایت دی۔اس حادثے کے زیادہ تر متاثرین کا تعلق لکھنؤسے ہے اورراج ناتھ سنگھ لکھنؤ پارلیمانی حلقے سے ہی رکن پارلیمنٹ ہیں۔ابتدائی تحقیقات کے مطابق ڈرائیور کے بس سے قابو کھونے کے بعد بس 50 فٹ اوپر سے نالے میں گر گئی۔یہ حادثے علی الصبح تقریبا ساڑھے چار بجے پیش آیا۔مہلوکین میں27 مرد، ایک خاتون اور ایک بچہ شامل ہیں۔ ابھی تک 19 مرنے والوں کی شناخت کی جاسکی ہے جن میں سے اکثریت کا تعلق لکھنؤ سے ہے ۔
آگرہ کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ این جی روی کمار کے مطابق ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ڈرائیور نے نشہ کررکھا تھا۔ابھی تک 29 مسافروں کو مردہ قرار دیا گیا اور راحت ورسانی کا کام ہنوز جاری ہے ۔بس50 فٹ اوپر سے نالے میں گری ہے ۔ایس ایس پی آگرہ نے میڈیا نمائندوں سے کہا کہ یہ کافی دلخراش حادثہ ہے ۔متاثرین کو بچانے کے لئے کوششیں جاری ہیں۔ ابھی تک 29 افراد کی لاشیں برآمد کی گئی ہیں اور زخمیوں کو علاج کے لئے اسپتال میں داخل کروایا گیا ہے ۔پولیس نے متاثرین کے اہل خانہ کی آسانی اور ان کی جانب سے کسی بھی معلومات کے لئے 05622260001 ٹول فری نمبر جاری کیا ہے ۔
وہیں حادثے میں زخمی ہونے والے مسافروں نے پولیس کو بتایا کہ پہلے بس ایکسپریس وے کی ریلنگ سے ٹکرائی اور پھر سیدھے نالے میں جاگری۔ جنر تھ بس لکھنؤ اورغازی آباد کے درمیان چلتی تھی لیکن مسافروں کی بھیڑ کی وجہ سے اسے آنند ویہارٹرمینس کے لئے روانہ کیا گیا تھا۔