حیدرآباد ۔ حیران کن واقعات اور کرشمے آج بھی رونما ہوتے ہیں جیسا کہ عادل آباد میں 8 سالہ سمیرا اور اس کی چھوٹی بہن اس وقت میڈیا اور عوام کی توجہ کا مرکز ہیں کیونکہ یہ بھائی بہن جب کسی بھی ایل ای ڈی بلب کو اپنے جسم کے کسی بھی حصے پر رکھتے ہیں تو وہ بلب روشن ہو جاتا ہے۔یہ کرشماتی بچے ذراعت شعبے سے تعلق رکھنے والے مزدور شیخ چاند پاشاہ کی اولاد ہیں ہیں۔ خودشاند پاشاہ کو بھی اس کرشمہ کا علم نہیں تھا کہ ان کے بچوں میں برقی موجود ہے اب جبکہ کہ سمیر اور ثانیہ کرشماتی بچے بن چکے ہیں تو وہ عادل آباد سے لے کر عالمی شہرت یافتہ افراد بن چکے ہیں اور ان کے گھر کے سامنے عوام اور میڈیا کا ایک ایک سیلاب امڈ پڑا ہے ۔
شیخ چاند پاشاہ کو بھی اپنے ان کرشماتی بچوں کی تعجب خیز صلاحیت کا اندازہ اس وقت ہوا جب چاند پاشا نے گھر میں استعمال کے لئے ایک ایل ای ڈی بلب گھر لائے اورسمیر حادثاتی طور پر اس بل کو چھولیا لیکن سمیر نے جب بلب کو جیسے ہی چھوا تو وہ بلب روشن ہو گیا جسے دیکھ کر شاند پاشا ہ حیران ہوگئے پھر انہوں نے اپنے بیٹے کو بلب جسم کے مختلف حصوں پر پر رکھنے کی ہدایت دی اور جب سمیر جسم کے جس حصے پر بھی بلب رکھتا وہ روشن ہو جاتا ، انہیں یہ دیکھ کر کافی تعجب ہوا جس کے بعد انہوں نے سمیر کی چھوٹی بہن ثانیہ کو بھی طلب کیا اور کہا کہ وہ بھی بلب کو چھوئے لیکن جیسے ہی ثانیہ نے بلب کو چھوا تو منظر مزید حیران کن تھا کیونکہ جیسے ہی ثانیہ نے بلب کو چھوا تو بلب روشن ہوگیا ۔
دیکھتے ہی دیکھتے اس واقعہ کی حقیقت جنگل کی آگ کی طرح مقامی علاقے میں پھیل گئی جس کے بعد مقامی میڈیا نمائندوں کی ایک بڑی جماعت چاند پاشاہ کے گھر کے سامنے کھڑی ہو گئی ۔ہر میڈیا نمائندہ یہ تصدیق کرنا چاہتا تھا کہ کہیں یہ اتفاق تو نہیں جس کے لئے کئی افراد نے اپنے گھروں سے بلب منگوا کرسمیر اور ثانیہ کو دینا شروع کیا اور انہیں چھونے کی ہدایت دی اور یہ دونوں بھائی بہن جب کسی بھی بلب کو چھوتے ہیں تو وہ روشن ہو جاتا ہے ۔ کئی افراد نے اس کرشمے کی توثیق کرنے کے لئے قریب کی دکانوں سے ایل ای ڈی بل منگوا کر سمیر اور ثانیہ کو ناصرف چھونے کی سفارش کی بلکہ ان کے جسم کے جس حصے پر بھی بلب لگایا جاتا وہ فوراً روشن ہو جاتا۔بہرکیف سمیرا اور ثانیہ اس وقت عوام اور میڈیا کی توجہ کا مرکز بن چکے ہیں۔