Thursday, April 24, 2025
Homeٹرینڈنگمیٹروریل کی مقبولیت کے باوجود عوام کو ہنوز شکایات

میٹروریل کی مقبولیت کے باوجود عوام کو ہنوز شکایات

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ حیدرآباد میٹرو ریل خدمات بتدریج دونوں شہروں کے عوام کی پہلی پسند بن رہی ہے خاص کر کے موسم برسات میں عوامی حمل و نقل کی یہ خدمات حیدرآبادیوں کی پہلی پسند بن چکی  ہے کیونکہ حیدرآباد میں برسات کے موسم میں ایک جانب ٹریفک جام اور سڑکوں کی خستہ حال انہیں پریشان کرتی ہے تو دوسری جانب میٹروریل آرام دہ سفر فراہم کر رہی ہے یہی وجہ ہے کہ گزشتہ ایک برس کے دوران میٹرو ریل سے سفر کرنے والے مسافرین کی تعداد میں 3 گنا اضافہ ہوا ہے۔

گزشتہ برس ماہ اگست میں روزانہ میٹرو ریل سے سفر کرنے والے مسافرین کی تعداد تقریبا ایک لاکھ کے آس پاس ریکارڈ کی گئی تھی لیکن رواں برس ماہ اگست میں میٹرو ریل کے ذریعے سفر کرنے والے یومیہ مسافرین کی تعداد تقریبا تین لاکھ چکی ہے۔حیدرآباد میٹرو ریل لمیٹڈ کے مطابق ماہ اگست کے دوران میٹرو ریل سے سفر کرنے والے مسافروں کی یومیہ تعداد 2.8  تا  2.9 لاکھ پہنچ چکی ہے ۔ میٹرو ریل سے سفر کرنے والے مسافرین کی تعداد میں اچانک اس قدر اضافہ دراصل موسم برسات میں پانی سے بچاؤ اور خستہ حال سڑکوں پر سفر کرنے سے گریز کرنا ہے۔

ایک جانب میٹروریل حیدرآبادی مسافرین میں مقبولیت حاصل کر رہی ہے تو دوسری جانب مقبولیت کے باوجود میٹروریل کے بنیادی مسائل ہنوز باقی ہیں جس کی شکایت عوام کر رہے ہیں۔ایک جانب میٹروریل کے حکام اپنی خدمات کو بہتر سے بہترین بنانے کے لئے  تمام تر توجہ ہائی ٹیک سٹی ، بنجارہ ہلز، جوبلی ہلز اور اس طرف کے دیگر علاقوں پر مرکوز کر رہے ہیں تو دوسری جانب غیر آئی ٹی مقامات کے عوام کو شکایت ہے کہ میٹرو رائل سے دفتر اور گھر تک کی رسائی کے لیے دوسری سواری کا بہتر انتظام نہ ہونے کی وجہ سے انہیں مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

حیدرآباد میٹرو ریل کی جانب سے درگم چیرو اسٹیشن سے گچی باؤلی اور فائنانشل ڈسٹرکٹ تک رسائی کے لیے شٹل بسوں کی خدمات فراہم کی جارہی ہے اور یہ بسیں ہر 15 منٹ کے وقفے سے مسافرین کو ایک مقام سے دوسرے مقام تک پہنچانے لئے تیار مل جاتی ہیں، اس کے علاوہ یہ بسیں صبح 8 بجے تا دوپہر 12 بجے اور پھر شام 4 بجے تا رات 9 بجے اپنی خدمات فراہم کرتی ہیں۔

اس کے برعکس بولا رم ،کومپلی ،جیڈی میٹلہ اور الوال کے عوام کو یہ مسائل درپیش ہیں کہ یہاں میٹرو ریل اسٹیشن سے دوسرے مقامات تک رسائی کے لیے دیگر سواریوں کی بہتر سہولیات دستیاب نہیں ہیں جس کی وجہ سے یہاں کے عوام کو شیئرنگ آٹو کا استعمال کرنا پڑتا ہے جس کے لیے زائد 15 تا 20  روپے ادا کرنے پڑتے ہیں جو کہ جیب پر زائد بوجھ ہے لہذا یہاں کے عوام نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہائی ٹیک سٹی اور دیگر اہم مقامات پر جس طرح شٹل بسوں کی خدمات فراہم کی ہیں وہ یہ خدمات کو ان علاقوں میں بھی وسعت دیں تاکہ انہیں آرام دہ سفر مہیا ہونے کے علاوہ اخراجات پر بھی قابو پایا جاسکے۔