Sunday, June 8, 2025
Homeاسپورٹسبجرنگ پونیا کھیل رتن ایوارڈ کےلئے منتخب

بجرنگ پونیا کھیل رتن ایوارڈ کےلئے منتخب

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ ٹوکیو اولمپک کے لئے ہندستان کی میڈل کی سب سے بڑی امید پہلوان بجرنگ پونیا کو ملک کے سب سے باوقارکھیل اعزاز راجیو گاندھی کھیل رتن سے نوازا جائے گا۔ قومی کھیل ایوارڈکے لئے قائم12 رکنی سلیکشن پینل نے کھیل رتن کے لئے بجرنگ کو منتخب کیا جو آئندہ عالمی چمپئن شپ کے لئے اس وقت جارجیا میں تیاری کر رہے ہیں۔ بجرنگ نے اس ایوارڈ کے لئے منتخب کئے جانے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ میں بہت خوش ہوں کہ مجھے کھیل رتن کے لئے منتخب کیا گیا ہے ۔ میں ملک کے باشندوں کو یقین دلاتا ہوں کہ میں ملک کے لئے عالمی چمپئن شپ اور اگلے سال ٹوکیو اولمپک میں میڈل جیتوں گا۔بجرنگ کو ملک کا سب سے بڑاکھیل اعزاز29 اگست کو کھیل کے دن راشٹڑ پتی بھون میں صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند پیش دیں گے ۔

بجرنگ کو اس ایوارڈ کے لئے منتخب ہونے پر ان کے کوچ اور اولمپک میڈلسٹ پہلوان یوگیشور دت اور درون اچاریہ ایوارڈ کوچ رام پھل نے خوشی ظاہر کی ہے اور کہا ہے کہ وہ اگلے سال اولمپکس میں ملک کے لئے میڈل جیتے گا۔دولت مشترکہ اور ایشیائی کھیلوں کے گولڈ میڈلسٹ اور عالمی چمپئن شپ کے سلورمیڈلسٹ فاتح بجرنگ نے گزشتہ سال اپنا نام کھیل رتن کے لئے منتخب نہ ہونے کے بعد ناراضگی ظاہر کی تھی اور عدالت سے رجوع ہونے کا ارادہ ظاہرکیا تھا لیکن ان کے کوچ یوگیشور کے سمجھانے پر بجرنگ نے یہ ارادہ چھوڑ دیا تھا۔

 یوگیشور نے بجرنگ سے کہا تھا کہ وہ صرف اپنے کھیل پر توجہ دے ، ایوارڈ تو اپنے آپ مل جائے گا۔ہندوستانی کشتی فیڈریشن بجرنگ کے ساتھ ہی اسٹار خاتون پہلوان ونیش پھوگاٹ کے نام کی بھی اس باوقار ایوارڈ کے لئے سفارش کی تھی لیکن 12 رکنی سلیکشن کمیٹی نے دو روزہ اجلاس کے پہلے دن بجرنگ کو کھیل رتن کے لے منتخب کیا ہے۔ اس کمیٹی میں سابق ہندستانی فٹ بال کپتان بائچنگ بھوٹیا اور اولمپک میڈلسٹ خاتون باکسر ایم سی میری کوم جیسے بڑے کھلاڑی شامل ہیں ۔ کمیٹی میں بجرنگ کے نام پر سب کی رضامندی تھی۔

دنیا کے نمبر ایک پہلوان بجرنگ نے حال ہی میں جارجیا میں تبلسی بین الاقوامی ٹورنمنٹ میں گولڈمیڈل جیتنے کے ساتھ ہی نئی تاریخ رقم کی تھی۔ اس میڈلکے ساتھ وہ گزشتہ چھ ٹورنمنٹوں میں پانچ گولڈ اور ایک سلورمیڈل جیتنے والے واحد پہلوان بن گئے تھے۔ آسٹریلیا میں اپریل2018 میں ہوئے دولت مشترکہ کھیلوں سے شروع ہوا میڈلس جیتنے کا سفر مسلسل جاری ہے ۔ بجرنگ نے 18 اپریل سے اب تک چھ ٹورنمنٹ کھیلے اور ان تمام میں میڈلس جیتے ہیں۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ ان میڈلس میں پانچ گولڈ میڈلس اور ایک سلورمیڈل شامل ہے ۔

بجرنگ نے دولت مشترکہ کھیلوں میں گولڈ، ایشیائی کھیلوں میں گولڈ، ہنگری میں گزشتہ سال عالمی چمپئن شپ میں سلور، اس سال چین میں ایشین چمپئن شپ میں گولڈ، بلغاریہ میں ہوئے علی علیف بین الاقوامی ٹورنمنٹ میں گولڈ اور جارجیا میں ہوئے تبلسی بین الاقوامی ٹورنمنٹ میں گولڈمیڈل جیت لیا ہے ۔ہریانہ کے اس پہلوان نے حال ہی میں ایشیائی چمپئن شپ میں گولڈ میڈل جیتا جو اس مقابلے میں ہندستان کے 16 میڈلس میں واحد گولڈ میڈل تھا۔

راجیو کھیل رتن کے لئے بجرنگ پونیا اور ونیش پھوگاٹ کے علاوہ ا سٹار بھالا پھینک کھلاڑی نیرج چوپڑا، شوٹر حنا سدھو اور انکر متل اور سابق ہاکی کپتان اورموجودہ گول کیپر پی آر شریجیش کے نام بھی شامل تھے لیکن بجرنگ کی دعویداری سب سے زیادہ بااثر رہی جنہوں نے گزشتہ تین سال میں تسلسل کے ساتھ میڈلس جیتنے کی کارکردگی جاری رکھی ہے اور وہ اس وقت اگلے سال ہونے والے ٹوکیو اولمپکس میں ہندستان کی سب سے بڑی امید تصور کئے جا رہے ہیں۔بجرنگ کے نام کی گزشتہ سال بھی اس کھیل رتن کے لئے سفارش کی گئی تھی لیکن گزشتہ سال کھیل رتن ہندوستانی کرکٹ کپتان وراٹ کوہلی اور خاتون ویٹ میراباءئی انوکو دیا گیا تھا۔ تب بجرنگ نے انہیں نظر انداز کئے جانے پر شدید ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے عدالت جانے کی دھمکی دی تھی لیکن اپنے استاد یوگیشور دت کے سمجھانے پر انہوں نے یہ ارادہ چھوڑ دیا تھا۔