Monday, June 9, 2025
Homeٹرینڈنگکے سی آر بجلی کی خریداری کے نام پر رقم لوٹ رہے...

کے سی آر بجلی کی خریداری کے نام پر رقم لوٹ رہے ہیں: ریونت ریڈی

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد : کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی نے جمعرات کو وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ پر الزام لگایا کہ”کے سی آر نے اہل آئی اے ایس افسران  کو اپناسربراہ  مقرر کرنے کے بجائے ِ نا اہل پربھا کر راؤ کو تلنگانہ جی ای این سی او، کا  سی ایم اڈی مقرر کرکے عوامی رقم لوٹ رہے ہیں۔

میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے الزام لگایا کہ وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ نے جذبات کا استعمال کیا اور پیسے اڑائے۔انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ چھتیس گڑھ حکومت کے ساتھ لمبے عرصہ تک برقی کی خرید اری کے معاہدے کی وجہ سے ریاست کو بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

ریونت ریڈی نے میڈیا نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت کے محکمہ برقی کے سکریٹری اروند کمار کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا،کیونکہ انہوں نے ریاستی حکومت کے برقی کی خریداری کے معاہدوں میں موجود خامیوں کو اجاگر کرنے کے لئے خط لکھا تھا۔ریونت ریڈی نے الزام لگایا کہ چھتیس گڑھ ریاست سے 1000میگا واٹ کی خریداری کے پیچھے اڈانی کمپنی کا ہاتھ ہے۔انہوں نے کہا کہ اڈانی ماروا تھر مل پاور پلانٹ کو کوئلہ سپلائی کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کمپنی کو فائدہ پہنچانے کے لئے عوام پر1200کروڑ روپیوں کا بوجھ دالا گیا۔

انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ پربھا کر راؤ یہ غلط بیان دے رہے ہیں کہ ریاستی حکومت 3.90روپئے فی یونٹ کے حساب سے بجلی فراہم کر رہی ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ پربھاکر راؤ عوامی رقم لوٹنے میں وزیر اعلیٰ کی مکمل حمایت کر ہرے ہیں اور کہا کہ بجلی کے ناجائز استعمال کی وجہ سے 2016-17 کے دوران ریاست کو 957 کروڑ روپئے کا نقسان ہوا ہے۔ریونت ریڈی نے الزام لگایا کہ ریستی حکومت این ڈی پی سی کو اراضی الاٹ نہیں کر رہی ہے،جو ریاست کو سستے نرخ پر 4000میگا واٹ بجلی دینے کا وعدہ کر رہی ہے۔