Wednesday, April 23, 2025
Homeتلنگانہکشمیر میں اردو اخبارات کی مانگ میں بے تحاشہ اضافہ

کشمیر میں اردو اخبارات کی مانگ میں بے تحاشہ اضافہ

- Advertisement -
- Advertisement -

سری نگر: وادی کشمیر میں مواصلاتی نظام اور انٹر نیٹ پرتقریباً ایک ماہ سے جاری پابندی کی وجہ سے  مقامی اخبارات بالخصوص اردو زبان میں شائع ہونے والے اخبارات کی مانگ میں اضافہ ہورہا ہے اور لوگ مقامی اخبارات کو ہی خبروں کا معتبر ذریعہ تصور کرتے ہیں۔وادی میں بھی باقی ماندہ دنیا کی طرح سوشل میڈیا تمام طرح کی خبروں کا ذریعہ بن گیا تھا جس کے نتیجے میں اخبارات کی مانگ میں تھوڑی کمی واقع ہورہی تھی لیکن یہاں مواصلاتی نظام ایک ماہ سے مسلسل معطل رہنے کے باعث مقامی اخبارات کی مانگ میں اضافہ ہورہا ہے اور صبح سویرے ہی لوگوں کی چھوٹی چھوٹی ٹولیاں چوراہوں، سڑک کے کناروں یا دکانوں کے تھڑوں پر اخبار پڑھنے میں منہمک نظر آتی ہیں۔

سری نگر کے لال چوک میں واقع پرتاب پارک میں مختلف مقامی اخبارات کے پڑھنے میں غرق لوگوں کی ایک ٹولی نےمیڈیا کو بتایا کہ مواصلاتی نظام معطل رہنے سے مقامی اخبار ہی اب ہمارے لئے متعبر خبروں کا ذریعہ بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سوشل میڈیا کے ذریعے دنیا بھر کے تازہ ترین حالات و واقعات سے واقف رہتے تھے لیکن انٹرنیٹ پر گزشتہ قریب ایک ماہ سے جاری پابندی کی وجہ سے ہم اب اپنی وادی کیا اپنے علاقے کے حالات سے بے خبر ہیں یہی وجہ ہے کہ ہم صبح سویرے گھروں سے نکل کر مقامی اخبارات خرید کر کم سے کم اپنے گرد وپیش کے تازہ حالات واقعات سے با خبر ہوجاتے ہیں۔

لال چوک سری نگر سے تعلق رکھنے والے الطاف احمد نامی ایک اخبار فروش نے کہا کہ اخبارات کی مانگ میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی اخبارات کی مانگ میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے، جن لوگوں نے مجھ سے اخبار لینا چھوڑ دیا تھا وہ اب دوبارہ میرے پاس آکر اخبار خرید تے ہیں بلکہ جو لوگ کبھی بھی اخبار نہیں پڑھتے تھے وہ بھی اخبار خریدتے ہیں۔ الطاف احمد نے کہا کہ پہلے میں اخبار خریدنے والوں کے انتظار میں بیٹھا رہتا تھا اب وہ لوگ میرا انتظار کرتے ہیں۔