Monday, June 9, 2025
Homeٹرینڈنگاسرو کے سائنسدانوں کو مودی حکومت کا انعام ، تنخواہوں میں کٹوتی

اسرو کے سائنسدانوں کو مودی حکومت کا انعام ، تنخواہوں میں کٹوتی

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ چندریان2 کی آخری لمحات میں ناکامی کے باوجود اسرو کے سائنسدانوں کی نہ صرف ہر گوشے سے ہمت باندھی گئی بلکہ سماج کے ہرشعبہ سے تعلق رکھنے والی معروف ہستیوں  کے ساتھ ہندوستان کے عام شہریوں نے بھی اپنے واٹس ایپ اور فیس بک کے اسٹیٹس پر ان کی ستائش میں پیغامات ایپ ڈیٹ کرتے ہوئے انکی  ادھوری خوشی میں خود کو شامل کیا ہے جبکہ وزیر اعظم نریندر مودی جو کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے انہوں اس وقت بھی ڈرامابازی کرتے ہوئے میڈیا کے سامنے اسرو کےچیف کو گلے لگاتے ہوئے ان کے آنسوں پونچے کی کوشش کی لیکن اب اس سائنسدانوں کے پیٹھ میں چھورا گھونپ دیا ہے۔اسرو کی چندریان2 کی کامیابی پر ہونا تو یہ چاہئے تھا کی انکی تنخواہوں اور مراعات میں مزید اضافہ ہوتا مودی حکومت نے اب ان کی آمدنیوں میں کٹوتی کردی ہے۔

چندریان2 کے لینڈر وکرم سے رابطہ قائم کرنے کی جی توڑ کوششوں میں مصروف انڈین اسپیس ریسرچ سنٹر(اسرو) کے سائنسدانوں سمیت ہزاروں ملازمین کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ چندریان2 مشن میں آئی خامی سے دباؤ کے باوجود پھر سے مشن کو انجام تک پہنچانے میں جی جان سے مصروف اِسرو کے سائنسدانوں اور انجینئروں سمیت ہزاروں سینئر ملازمین کی انکریمنٹ میں کٹوتی ہو گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق حکومت ہند کے ڈپٹی سکریٹری ایم رام داس کے دستخط سے جاری ایک دفتری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وزارت مالیات کی ہدایت پر خلائی محکمہ کے تحت آنے والے ایس ڈی، ایس ای، ایس ایف اور ایس جی گریڈ کے سائنسدانوں/ انجینئروں کو پانچویں تنخواہ کمیشن کے مطابق ملنے والے دو اضافی انکریمنٹس کو بند کر دیا گیا ہے۔ یہ حکم یکم جولائی 2019 سے نافذ ہوگا۔ یہ اعلامیہ جون 2019 میں جاری کیا گیا تھا۔

حکومت کے اس اقدام پر اِسرو کے ملازمین میں کافی مایوسی ہے۔ دی کوئنٹ کے مطابق اس کو دیکھتے ہوئے اسپیس انجینئرس اسو سی ایشن (ایس ای اے) کے سربراہ اے منی رمن نے اِسرو چیئرمین کےسیون کو 8 جولائی کو ایک مکتوب لکھ کر گزارش کی تھی کہ وہ حکومت سے اپنا فیصلہ واپس لینے کے لیے گزارش کریں۔ ایک سینئر سائنسداں کے مطابق حکومت کے تازہ قدم سے اِسرو ملازمین کو ہر مہینے اوسطاً 10 ہزار روپے کم مل رہے ہیں۔

اپنے خط میں منی رمن نے کہا ہے کہ اِسرو سائنسدانوں/انجینئروں کو ملنے والے ان انکریمنٹس کو ہٹانے کے پیچھے حکومت نے چھٹی تنخواہ کمیشن میں کی گئی ترمیمی ادائیگی کا حوالہ دیا ہے، لیکن خود تنخواہ کمیشن نے 1996 کے ان انکریمنٹس کو جاری رکھنے کی سفارش کی تھی۔ منی رمن نے کہا کہ 1996 کے ان انکریمنٹس کو جاری رکھنے کی سفارش کی تھی۔ منی رمن نے کہا کہ 1996 کے انکریمنٹس سپریم کورٹ کے حکم پر نافذ کیے گئے تھے، اس لیے کارکردگی کی بنیاد پر حال میں نافذ انکریمنٹ کا موازنہ 1996 کے انکریمنٹس سے نہیں کیا جا سکتا۔

اس دوران چندریان2 کی کامیابی پر اِسرو پر فخر کر رہے سوشل میڈیاصارفین کو بھی اس خبر سے جھٹکا لگا ہے۔ اس سلسلے میں سوشل میڈیا پرعوام  کے ذریعہ کئی طرح کے  مسلسل رد عمل آ رہے ہیں۔ کئی لوگوں نے اسے ملک کے اصل ہیروز یعنی اِسرو سائنسدانوں کے ساتھ حکومت کے ذریعہ خطرناک مذاق بتایا ہے۔ کئی لوگوں نے اسے دوہرا رویہ قرار دیا ہے۔