نئی دہلی ۔ ہندوستان جو اس وقت معاشی بحران سے دوچار ہے اور عوام کافی پریشان ہے کہ آنے والے وقت میں یہ بحران مزید سنگین صورت حال اختیار کرگیا تو کیا ہوگا؟ دوسری جانب اب بائیں بازو کی 5 جماعتوں نے ملک میں معاشی کساد بازاری مزید سنگین ہونے کا الزام لگاتے ہوئے اس کے خلاف قومی سطح پر تحریک چلانے کا منصوبہ بنایا ہے اور اس کے لئے20 ستمبر کو یہاں ایک کانفرنس کرنے کا اعلان کیا ہے ۔مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی آئی ایم ) ، ہندوستانی کمیونسٹ پارٹی (سی پی آئی) ، فارورڈ بلاک ، ریوولیوشنری سوشلسٹ پارٹی (آر ایس پی) اور سی پی آئی (مالے ) نے یہاں جاری مشترکہ بیان میں یہ اعلان کیا۔
سی پی آئی (ایم) کے جنرل سکریٹری ستیارام یچوری ، سی پی آئی کے جنرل سکریٹری ڈی راجہ ، فارورڈ بلاک کے سکریٹری جنرل دیو ورت بسوواس ، سی پی آئی (مالے ) کے جنرل سکریٹری دیپانکر بھٹاچاریہ اور آر ایس پی کے چھتی گوسوامی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ20 ستمبرکو اپنا ایکشن پلان تیار کرنے کے لئے ایک اجلاس منعقدکریں گے جس میں تمام جمہوری جماعتوں اور عوام سے اپیل کی جائے گی کہ وہ اس مہم میں شامل ہوں اور عوام کو بتائیں کہ ملک میں معاشی بحران دور کرنے کے نام پر کارپوریٹ گھرانوں کو فائدہ پہنچایا جا رہا ہے ۔ان لیڈروں نے مزید کہا کہ حکومت نے گزشتہ دنوں 70 ہزارکروڑ روپے میں انفراسٹرکچر کی ترقی کے لئے سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس کے بجائے روزگار پیدا کرنے چاہئے تھے اور عوام کی قوت خرید بڑھانی چاہئے ، لیکن حکومت اس طرف توجہ نہیں دے رہی ہے ۔