Wednesday, April 23, 2025
Homeٹرینڈنگآئی اے ایس کے طالب علم کے اہل خانہ نے اس کی...

آئی اے ایس کے طالب علم کے اہل خانہ نے اس کی موت کا ذمہ دار یوپی پولیس کو ٹہرایا

- Advertisement -
- Advertisement -

بجنور:ایک آئی اے ایس کا طالب علم جو مبینہ طور پر انسداد شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف مظاہروں کے دوران پولیس کی فائرنگ میں ہلاک ہوا تھا،کے اہل خانہ نے اس واقعے میں ملوث 6پولیس اہلکار وں کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔20دسمبر کو،جب بجنور ضلع کے نہتور گاؤں میں تشدد پھوٹ پڑا،21سالہ انس،اور 20سالہ سلیمان کو مبینہ طور پر پولیس نے نشانہ بنایا۔

دونوں کو مقامی اسپتال لے جایا گیا،جہاں انس کو مردہ قرار دیا گیا اور علاج کے دوران سلیمان زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔بعد ازاں،اتر پردیش پولیس نے اعتراف کیا کہ ان کی گولیوں سے سلیمان نہیں بلکہ انس کو ہلاک کیا گیا۔سلیمان کے اہل خانہ نے ان چھ پولیس اہلکاروں کے خلاف شکایت درج کرائی ہے،جس میں یہ الزام لگایا گیا ہے کہ سی اے اے کے خلاف احتجاج کے دوران پولیس کی جانب سے اسے گولی مار دی گئی تھی۔

شکایت کے مطابق، سلیمان کے اہل خانہ نے الزام لگایا کہ وہ جمعہ کی نماز کے بعد گھر واپس آرہے تھے،جب ان پر اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) راجیش سولنکی،بجنور انچارج عیش تومر کے علاوہ کچھ کانسٹیبلوں نے الزام لگایا تھا۔اہل خانہ کا دعویٰ ہے کہ پولیس اہلکار سلیمان کو گھسیٹ کر ایک گلی میں لے گئے،جہاں کانسٹیبل،جس کی شناخت موہت کے طور پر ہوئی ہے،نے دوسرے افسران کے کہنے پر سلیمان کو گولی مار دی۔

شکایت میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس واقعے کو علاقے کے بہت سارے لوگوں نے دیکھا ہے جو پولیس اہلکاروں کے خلاف بات کرنے سے بظاہر خوفزدہ ہیں۔سلیمان کے اہل خانہ نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ پولیس نے اسے گلی میں ہی مرنے کے لئے چھوڑ دیا تھا اور جب کنبہ کے لوگ اسے مقامی اسپتال لے گئے،جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔اس کے بعد،پولیس نے پوسٹ مارٹم کے لئے نعش کو اپنے پاس رکھا اور 21دسمبر کو نعش لواحقین کے حوالے کردی۔

پولیس نے مبینہ طور پر اہل کانہ کو اس کے آبائی گاؤں نہتور میں سلیمان کی لاش کو دفن کرنے کی اجازت نہیں دی۔بیس سالہ سلیمان اپنی سول سروسز کے داخلہ کے لئے امتحان کی تیاری کر رہا تھا اور سی اے اے مخالف مظاہروں سے اس کا کوئی تعلق نہیں تھا۔اتر پردیش کے ڈائریکٹر جنرل پولیس اوم پرکاش سنگھ نے اعتراف کیا ہے کہ ریاست میں پولیس فائرنگ سے صرف ایک شکص کی موت ہوئی ہے۔

بجنور اتر پردیش کے ان اضلاع میں سے ایک ہے جو سی اے اے کے خلاف مظاہرے کے دوران تشدد سے متاثر ہوا تھا۔جہاں مطاہرین اور سیکیوریٹی فورسز میں تصادم ہوا تھا۔اتر پردیش میں یوگی ادتیہ ناتھ حکومت نے پہلے ہی ایک خصوصی انویسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی ہے،جو ریاست میں سی اے اے کے خلاف حالیہ مظاہروں کے دوران تشدد کے واقعات کی تحقیقات کرے گی۔