آبپاشی پروجیکٹس کو مستحکم کرنا تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندرشیکھرراو کی ترجیح ہے جو اس محکمہ کو بھی مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔
موجودہ طورپر محکمہ آبپاشی بڑے،چھوٹے اور متوسط شعبوں پر مشتمل ہے۔اس میں آئی ڈی سی،پیکیجس اور پروجیکٹس بھی شامل ہیں۔وزیراعلی کا خیال ہے کہ ان تمام کو ایک ہی چھت تلے لانے کی ضرورت ہے۔وہ ریاست کے دو اہم انجینئرنگ کے شعبہ جات کے ساتھ اجلاس منعقد کریں گے۔
محکمہ آبپاشی کے عہدیداروں کے ساتھ ایک جائزہ اجلاس کل دو بجے دن منعقد کیاجائے گا اور منگل کو آراینڈ بی عہدیداروں کے ساتھ ایک اجلاس ہوگا۔وزیراعلی کا ماننا ہے کہ تلنگانہ علاقہ کو متحدہ اے پی میں کافی نظرانداز کیاگیا اور اس کے ساتھ علاقائی امتیاز برتا گیا۔انہوں نے کہاکہ علحدہ ریاست کی تشکیل اور منصوبوں و جامع پروگراموں پر عمل کے ذریعہ آبپاشی کے شعبہ کو 6برسوں میں کامیاب کیاگیا۔تلنگانہ حکومت آبپاشی کے بھاری پروجیکٹس کی تعمیر عمل میں لائے گی اور تالابوں میں نئی جان ڈالے گی۔
انہوں نے کہاکہ آبپاشی کے مسئلہ کو مستقل حل کیاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ ایف سی آئی نے اعلان کیا ہے کہ تلنگانہ سے 2019-20کے دوران 55فیصد اجناس حاصل کئے جائیں گے۔تلنگانہ کوزراعت کی ریاست میں تبدیل کیاجارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ آبپاشی کے شعبہ کو ترجیح دی جارہی ہے۔اس پس منظر میں محکمہ آبپاشی کو مستحکم کرنے کو ترجیح دینا ضروری ہے۔
وہ آبپاشی کے شعبہ کو 15تا20علاقائی ڈیویثرنس میں تبدیل کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔ہر ایک ڈیویثرن کے لئے ایک سی ای اوانچارج ہوگا۔پروجیکٹس،ریزروائرس،لفٹس،