نئی دہلی : وزیر آعظم نریندر مودی نے 73ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے ملک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان دہشت گردی کے خلاف بھر پور انداز میں لڑ رہا ہے۔دہشت گردی کو فروغ دینے والوں کا اصلی چہرہ دنیا کے سامنے لانا ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی فضا پیدا کرنے والوں کو ختم کر دیں گے۔
نریندر مودی نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان دہشت گردی کی حمایت کرنے والوں سے لڑے گا۔اس کے ساتھ ہی،جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370کو ہٹانے اور ریاست کو دو مرکزی زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کے حکومتی اقدام کے پس منظر میں وزیر آعظم نریندر مودی نے جمعرات کو لا ل قلعہ سے کہا کہ ”ہم مسائل کو ٹالتے بھی نہیں اور پالتے بھی نہیں ہیں۔اب نہ ٹالنے کا وقت ہے اور نہ ہی پالنے کا وقت ہے۔
مودی نے کہا ”حکومت بنانے کے 70دنوں کے اندر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں نے آرٹیکل370اور35اے کو ہٹانے کے فیصلے کو منظوری دی۔ا نہوں نے کہا کہ ہم ملک کے باشندوں نے جو کام دیا،ہم اسے پورا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان دونوں آرٹیکل نے گذشتہ 70سے زیادہ سالوں کے دوران ریاست میں علیحدگی پسندی اور دہشت گردی کو فراغ دیا تھا اور ریاستوں میں ”بد عنوانی اور تفرقہ پیدا کیا گیا تھا،اور عام لوگ مرکزی قوانین کے فوائد سے محروم تھے۔
نریندر مودی نے کہا کہ ”جموں و کشمیر اور لداخ کے دو مرکزی زیر انتظام علاقوں کے نئے انتظامات سے وہاں کے عوام کو بغیر کسی پابندی کے براہ راست مرکزی حکومت سے بات چیت کرنے کا موقع ملے گا۔
مودی نے کہا کہ ”جموں کشمیر کی تنظیم نو کے لئے ہر حکومت نے کچھ نہ کچھ کو ششیں کیں،لیکن نتائج خواہش کے مطابق حاصل نہیں ہو سکے۔اب جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے ساتھ،ہرہندوستانی اب ”ایک قوم،ایک آئین“ فخر کے ساتھ کہہ سکتے ہیں۔سردار پٹیل کا ایک ہندوستان کا خواب حقیقت بن گیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا،”نئی حکومت کو 10ہفتے بھی نہیں ہوئے ہیں،لیکن اس مختصر مدت میں،تمام شعبوں میں ہر ممکن کو شش کی گئی ہے،ہم پوری لگن کے ساتھ خدمات انجام دے رہے ہیں۔
وزیر آعظم نے کہا کہ”تین طلاق کے خلاف قانون مسلم خواتین کو انصاف کی فراہمی کے لئے بنایا گیا ہے،اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کو مضبوطی سے لڑنے کے لئے انسداد دہشت گردی کے قانون میں ترمیم کی گئی ہے۔
وزیر آعظم نریندر مودی نے ملک میں آبادی پر قابو پانے کے لئے چھوٹے کنبے پر زور دیا اور کہا اگر آبادی خوشحال،تعلیم یافتہ ہے تو پھر ملک کو آگے بڑھنے سے کو ئی نہیں روک سکتا۔انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی نے ”ایک ملک،ایک ٹیکس“ کے خواب کو حقیقت بنا دیا،ہندوستان نے توانائی کے شعبے میں ایک ملک،ایک گریڈ بھی حاصل کیا ہے۔ اب بحث ایک ملک ایک انتخابات کے بارے میں ہے۔
مودی نے کہا کہ بدعنوانی اور کالے دھن کے خاتمے کے لئے اٹھایا گیا ہر قدم خوش آئند ہے،ان مسائل کی وجہہ سے پچھلے 70 سالوں میں ملک کو بہت نقصان اٹھانا پڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج 21ویں صدی کی ضرورت کے مطابق ملک میں جدید انفراسٹرکچر تعمیر کیا جا رہا ہے۔ملک کے انفراسٹرکچر کی تعمیر پر 100 لاکھ کروڑ روپئے کی سر مایا کاری کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ایک بڑے اعلان کے طور پر نریندر مودی نے کہا کہ ”حکومت دفاعی عملہ (سی ڈی ایس) کا ایک عہدہ تشکیل دے گی،جو مختلف دفاعی پینلز کی ایک دیرینہ سفارش ہے۔”ہندوستان میں چیف آف ڈیفنس اسٹاف ہو گا۔سی ڈی ایس سے فورسز کو اور بھی موثر بنانے جا رہے ہیں۔سی ڈی ایس کا نیا عہدہ مسلح افواج کے تینوں ونگوں کی نگرانی کرے گا۔
لا ل قلعہ کی فصیل سے خطاب کے دوران نریندر مودی نے پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنایا۔اور کہا کہ ”ہندوستان دہشت گردی کے خلاف سختی سے کھڑاہے،اور دہشت گردی کو پناہ دینے اور مالی امداد دینے والوں کے”حقیقی رنگ“ دنیا کے سامنے پیش کر رہا ہے۔
اس موقع پر نریندر مودی نے افغانستان کو سلام پیش کیا،جو چار دن بعد آزادی کا 100واں جشن منا ئے گا۔ وزیر آعظم نریندر مودی نے ملک میں پانی کے مسائل سے متعلق کہا کہ ”دیہی ہندوستان کے بہت سارے حصوں میں خواتین پانی لانے کے لئے کئی کلو میٹر تک جاتی ہیں،انہوں نے ہر گھر جل،یا ہر گھر کو پینے کے پانی کے لئے ایک”جل جیون مشن“ کا اعلان کیا،جس کے لئے 3,59,000کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں۔
پلاسٹک کے استعمال کو ختم کرنے سے متعلق جسے ایک عالمی خطرہ تسلیم کیا گیا ہے،مودی نے کہا کہ پلاسٹک کا استعمال ماحول کے لئے ایک
بہت بڑا خطرہ ہے۔اس کی روک تھام کے لئے ٹیموں کو متحرک کرنا ہوگا۔دو اکتوبرسے اہم اقدام اٹھایا جا ئے گا۔