نئی دہلی ۔ اگلی مرتبہ جب آپ اپنی گاڑی کی دستاویزات گھر پر بھول جائیں یا سیٹ بیلٹ لگانا یا ہیلمٹ پہننا بھول جائیں تو آپ کے جیب پر بم گرسکتا ہے اور شاید آپ کو ایک ہی دن میں ٹرافک قوانین کی خلاف ورزی میں 35 تا 50 ہزار روپئے کا جرمانہ ادا کرنا پڑسکتا ہے ،جی ہاں آپ نے درست پڑھا ہے35 تا 50 ہزار روپئے جرمانہ ۔ جب اتوارسے نیو موٹر وہیکل ایکٹ قانون نافذ ہوا ہے اس کے بعد 24 گھنٹوں کے دوران دو پہیوں پر سوار دو افراد کو ہیلمٹ نہ پہننے اور دستاویزات نہ رکھنے پر24 اور 23 ہزار کے علاوہ 32,500 روپئے جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔بھاری جرمانوں کے یہ دونوں ہی معاملات میں گروگرام ٹریفک پولیس نے ایک ہی جگہ پر عاید کئے ہیں اور یہ جگہ پولیس کمشنر کے دفتر سے 500 میٹر کے فاصلے پر ضلعی عدالت کے قریب ہے۔
دہلی گیتا کالونی کا رہائشی 35 سالہ دنیش مدن وکیل کے اشتہار کے سلسلے میں اپنی ہونڈا ایکٹیوا سکوٹر پر گروگرام عدالت گیا تھا۔ صبح گیارہ بجے کے قریب گھر واپسی کے دوران اسے ہیلمٹ نہ پہننے پر ٹریفک پولیس نے روک لیا اور اپنے ڈرائیونگ لائسنس اور گاڑی کے دیگر دستاویزات پیش کرنے کی ہدایت دی اور پتہ چلا کہ وہ تمام دستاویزات اپنے گھر پر ہی بھول گیا ہے۔ مدن نے اپنی پریشانی سناتے ہوئے کہا کہ جب وہ دستاویزات گھر پر بھول جانے کی بات پولیس کو دی تو پولیس نے 15 منٹ میں دستاویزات پیش کرنے کی ہدایت دی اور اتنے کم وقت میں دستاویزات پیش کرنا ناممکن تھا کیونکہ یہ نئی دہلی میں واقع اس کے گھر پر تھے۔ اس کے بعد بغیر لائسنس کے گاڑی چلانے کی پاداش میں5000 ، رجسٹریشن سرٹیفکیٹ (آرسی ) نہ ہونے کی پاداش میں 5000 ، انشورنس (2 ہزار روپے) ، آلودگی سرٹیفکیٹ (10 ہزار) اور ہیلمیٹ نہ پہننے کی پاداش میں (ایک ہزار روپے) جرمانہ عائد کیا گیا اس طرح مجعوعی طور پر اسے 23 ہزار روپئے جرمانہ ادا کرنا پڑ رہا ہے ۔ ترامیم سے پہلے ان تمام قوانین کی خلاف ورزی پر اسے صرف2700 روپے ادا کرنے پڑتے تھے۔
دوسرے دن اسی طرح کے ایک واقعے میں گروگرام کے جیکم پورہ کا رہائشی امیت اپنے اسکوٹر پر اپنے دوست کے ساتھ راجیو چوک کی طرف جارہا تھا کہ ہیلمیٹ قانون کی خلاف ورزی پر اس پر 24000 روپے جرمانہ عائد کیا گیا ، جس میں ایک ہزار روپئے گاڑی پر پیچھے بیٹھنے والے کی جانب سے ہیلمیٹ نہ پہننے کی پاداش میں عائد جرمانہ تھا ۔ گورگرا ٹریفک پولیس نے آٹو ڈرائیور کے 32,500 روپے کا ایک بھاریجرمانہ عائد کیا ہے کیونکہ اس آٹو والے نے سکندر پور علاقے میں سگنل توڑکر آگے بڑھ گیا تھا ۔ چالانات میں کئی گنا اضافہ کی لہر کا اصل مقصد ٹرافک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے پر گرفت مضبوط کرنا ہے لیکن دوسری جانب غریب عوام پر یہ چالانات زیادہ بوجھ نہیں بلکہ گاڑی فروخت کرنے کی وجہ بنتی دیکھائی دے رہی کیونکہ آٹوڈرائیور پر جو چالان کیا گیا ہے وہ گاڑی فروخت کرنے سے حاصل ہونے والی رقم کے قریب ہے۔