Monday, June 9, 2025
Homesliderاترپردیش کابینہ کے 44 فیصد وزراء کےلئے خلاف سنگین فوجدار مقدمات

اترپردیش کابینہ کے 44 فیصد وزراء کےلئے خلاف سنگین فوجدار مقدمات

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔ اترپردیش کابینہ میں تقریباً 87 فیصد وزراء کروڑ پتی ہیں جبکہ تقریباً 49 فیصد  وزراء کے خلاف فوجداری مقدمات ہیں اور دیگر 44 فیصد کے خلاف سنگین فوجداری مقدمات ہیں  اور اتر پردیش الیکشن واچ اور اسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز کے ہفتہ کو جاری کردہ تجزیہ کے مطابق 45 میں سے صرف پانچ وزراء (11 فیصد) خواتین ہیں۔

دونوں تنظیموں نے اتر پردیش ریاستی اسمبلی 2022 سے وزیر اعلیٰ سمیت 53 میں سے 45 وزراء کے خود حلف نامہ کا تجزیہ کیا۔ تفصیلات بتاتے ہوئے تجزیہ میں کہا گیا ہے کہ 22 وزراء (49 فیصد) نے اپنے خلاف فوجداری مقدمات کا اعلان کیا ہے جبکہ 20 وزراء (44 فیصد) نے اپنے خلاف سنگین مجرمانہ مقدمات کا اعلان کیا ہے۔ تجزیہ کردہ 45 وزراء میں سے 39 (87 فیصد) کروڑ پتی ہیں جن کی اوسط اثاثہ جات 9 کروڑ روپے ہیں۔

سب سے زیادہ اعلان کردہ کل اثاثوں کے ساتھ وزیر 58.07 کروڑ روپے کے اثاثوں کے ساتھ تلوئی حلقہ سے میانکیشور شرن سنگھ ہیں جبکہ سب سے کم اعلان کردہ جملہ اثاثوں کے ساتھ دھرم ویر سنگھ ہیں، جو اتر پردیش قانون ساز کونسل کے ایم ایل سی ممبر ہیں جن کے اثاثوں کی مالیت 42.91 لاکھ روپے ہے۔ کل 27 وزراء نے واجبات کا اعلان کیا ہے جن میں سب سے زیادہ واجبات والے وزیر بھوگنی پور حلقہ کے راکیش سچن ہیں جن کے نام8.17 کروڑ روپے واجبات ہیں۔ نو (20 فیصد) وزراء نے اپنی تعلیمی قابلیت کلاس 8 اور 12 کے درمیان ہونے کا اعلان کیا ہے جبکہ 36 (80 فیصد) وزراء نے گریجویٹ یا اس سے اوپر کی تعلیمی قابلیت کا اعلان کیا ہے۔ سنجے نشاد، جتن پرساد، جے پی ایس راٹھور، نریندر کشیپ، دنیش پرتاپ سنگھ، دیاشنکر مشرا دیالو، جسونت سینی اور دانش آزاد انصاری کے حلف ناموں کا تجزیہ مختلف وجوہات کی بنا پر نہیں کیا گیا۔