مرادآباد (یوپی)۔ ایک چونکا اور دل کو دہلا دینے والے واقعے میں ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے جس میں ایک 15 سالہ لڑکی جس کا مبینہ طور پر یہاں پانچ مردوں نے اغوا کرکے اجتماعی عصمت ریزی کی تھی، گھر پہنچنے کے لیے مرادآباد-ٹھاکردوارہ روڈ پرتقریباً دو کلومیٹر تک برہنہ چلتی ہوئی نظرآرہی ہے۔لڑکی کی مدد کرنے کے بجائے، کچھ راہگیر خاموش تماشائی بن کر کھڑے نظر آتے ہیں، جب کہ کچھ نے اسے فلمایا اور پریشان کن ویڈیوزسوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شیئر کیں۔
اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ پندرہ دن قبل پیش آیا تھا لیکن وائرل ویڈیو اب سامنے آئی ہے۔ لڑکی کے چچا نے کہا کہ جب وہ گھر واپس آئی تو اس کا بہت زیادہ خون بہہ رہا تھا اور اس نے ہمیں ہونے والی مصیبت کے بارے میں بتایا۔اس کے بعد اس نے شکایت درج کروانے کے لیے پولیس سے رجوع کیا لیکن اس وقت تک کوئی کارروائی شروع نہیں کی گئی جب تک اس نے ضلع پولیس کے سربراہ ایس ایس پی ہیمنت کٹیال کے سامنے معاملہ نہیں اٹھایا۔اس کے بعد پولس حرکت میں آئی اور7 ستمبر کو ایف آئی آر درج کرنے کے بعد ایک ملزم کوگرفتار کرلیا۔ شکایت کنندہ نے ایف آئی آر میں یہ بھی کہا ہے کہ ملزم کے اہل خانہ نے اسے جان سے مارنے کی دھمکیاں دی ہیں۔
مرادآباد پولیس کے مطابق لڑکی ایک پڑوسی گاؤں میں میلے میں شرکت کے لیے گئی تھی جب اسے پانچ افراد نے اغوا کرلیا جنہوں نے باری باری اس کی عصمت ریزی کی۔ اس کی چیخیں سن کرایک دیہاتی موقع پر پہنچا لیکن تب تک پانچ ملزمان اس کے کپڑے اور دیگرسامان چھین کرموقع سے فرار ہوچکے تھے۔ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (دیہی) سندیپ کمار مینا نے کہا، دفعہ 376ڈی ( اجتماعی عصمت ریزی) اور پوکسو ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ہم نے 15 ستمبر کو ایک ملزم کوگرفتار کیا ہے۔ مزید تفتیش جاری ہے۔