Monday, June 9, 2025
Homeتازہ ترین خبریںاسد اویسی نے ’اقلیتی انتہا پسندی‘ کے بیان پر ممتا بنرجی پرکیا...

اسد اویسی نے ’اقلیتی انتہا پسندی‘ کے بیان پر ممتا بنرجی پرکیا جوابی حملہ

- Advertisement -
- Advertisement -

کولکاتا:مغربی بنگال کی سیاست میں اسد الدین کی پارٹی کل ہند مجلس اتحادالمسلمین کے دخول کے پیش نظر،بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے پیر کے روز ترنمول کانگریس کارکنان کے ساتھ میٹنگ میں ”اقلیتوں میں انتہا پسندی“کا ذکر کیا۔، اسد اویسی کا نام لئے بغیرکہا تھا کہ حیدرآباد کی ایک سیاسی جماعت  بی جے پی سے پیسے لے کر اقلیتوں میں انتہا پسندی پھیلاتی ہے۔

ممتا بنرجی کے الزام کے بعد ان کے جواب میں، کل ہند مجلس اتحادالمسلمین(اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا ”یہ مذہبی انتہا پسندی نہیں ہے کہ، ہیومن ڈیولپمنٹ انڈیکس میں بنگال کے مسلمان کسی بھی اقلیت سے بد تر حالت میں ہیں“۔

اویسی نے کہا کہ اگر دیدی حیدرآباد کے لوگوں سے بہت غمزدہ ہیں،تو انہیں بتانا چاہئے کہ لوک سبھا میں بی جے پی نے مغربی بنگال کی 42 میں سے 18 نشستوں پر کیسے کامیابی حاصل کی۔اویسی نے کہا کہ میرے خلاف الزامات عائد کرکے،ممتا بنرجی مغربی بنگال کے مسلمانوں کو یہ پیگام بھیج رہی ہیں کہ اویسی کی پارٹی ریاست میں ایک مضبوط طاقت بننے والی ہے۔ممتا بنرجی اس طرح کے تبسرے کر کے اپنا خوف اور مایوسی ظاہر کر رہی ہیں۔

اویسی نے کہاکہ ”اگر ترنمول کانگریس کی سربراہ اقلیتی انتہا پسندی کے بارے میں اپنے خدشات میں ایماندار ہیں،تو انہوں نے روہنگیا مسلمانوں کو کیوں نہیں نکالا،جو شدت پسندوں کے سوا کچھ نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ”اس کے بر عکس،وہ ان کو ٹیکس دہندگان کے پیسوں کے ساتھ لاڑ پیار کر رہی ہیں۔