Thursday, April 24, 2025
Homeتازہ ترین خبریںاسد اویسی نے سپریم کورٹ سے سی اے اے اور این آر...

اسد اویسی نے سپریم کورٹ سے سی اے اے اور این آر سی گٹھ جوڑ کا پردہ اٹھانے کا مطالبہ کیا

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی: کل ہند مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد اسد الدین اویسی نے کہا کہ ”شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے قومی رجسٹر آف سٹیزنز (این آر سی) کے ساتھ ناپاک گٹھ جوڑ ہوا ہے۔

اویسی کے مطابق،این آر سی کا مقصد ہندوستان میں ”غیر قانونی تارکین وطن“کی نشاندہی کرنا ہے۔اویسی نے عدالت سے گذارش کی کہ وہ سی اے اے۔این آر سی گٹھ جوڑ پر سے پردہ اٹھائیں،جو آرٹیکل 21کے تحت ہر شخص کو صرف شہریوں کے لئے دستیاب زندگی کے حق اور ذاتی آزادی کی راہ میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔

انہوں نے ایڈوکیٹ نظام پاشاہ کے ذریعہ دائر درخواست میں کہا ”غیر قانونی تارکین وطن کو بھی یہ حق حاصل ہے کہ وہ قانون کے ذریعہ قائم کردہ طریقہ کار کے سوا اپنی ذاتی آزادی سے محروم نہ ہوں“۔این آ سی پر حملہ کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ ”این آر سی مشق،جو آسام میں جاری ہے اور ملک کے دیگر حصوں میں چلانے کی کوشش کی جا رہی ہے،اس کے نتیجے میں افراد کی شناخت ”غیر قانونی تارکین وطن“ کے طور پر ہوگی۔

سی اے اے بیک وقت ہمسایہ تین ممالک سے آئے ہوئے غیر قانونی تارکین وطن،ہندو، سکھ،بدھ،جین،پارسی یا عیسائی کو ہندوستان میں پناہ دینے کی کو شش ہے۔

اویسی نے ہندوستان کی سرزمین کے اندر موجود ہر ایک سے کہا کہ،چاہے وہ مہاجر ہوں یا شہری،ان کو اپنی شناخت کے نتیجے میں ان کی عزت اور آزادی سے محروم کئے بغیر مسلمان کی حیثیت سے اپنی شناخت کا حق حاصل ہونا چاہئے۔انہوں نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ میانمار کو پروسی ممالک کی فہرست میں کیوں شامل نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا ”بر طانوی حکمرانی کے دوران،افگانستان نے کبھی بھی ہندوستان کا حصہ نہیں بنایا،جبکہ بر ما (میانمار) اس وقت بھی ہندوستان کا حصہ تھا،جب حکومت ہند کا قانون،1935میں نافذ ہوا تھا۔لہزا،ان تینوں ممالک کے انتخاب کی کوئی بنیاد نہیں ہے،سوائے اس کے کہ یہ تینوں ہی اسلامی ریاستیں ہیں“۔