Sunday, June 8, 2025
Homesliderاسرو جاسوسی مقدمہ  کی سازش کے ملزم سابق آئی بی عہدیدار کو...

اسرو جاسوسی مقدمہ  کی سازش کے ملزم سابق آئی بی عہدیدار کو لندن جانے سے روک دیا گیا

- Advertisement -
- Advertisement -

کوچی ۔ آئی بی کے ایک سابق اعلیٰ عہدیدار  جو اپنی اہلیہ کے ساتھ لندن کے لیے پرواز کر رہے تھے، ان کو  کوچی بین الاقوامی ایرپورٹ  پر سامان کی جانچ پڑتال کے بعد ہفتہ کو اس وقت ایک جھٹکا لگا، جب امیگریشن حکام نے انہیں  بتایا کہ وہاں ایک لک آؤٹ نوٹس ہے جوکہ ان کے خلاف سی بی آئی کی طرف سے جاری کیا گیا ہے  اور اس لیے وہ آگے سفرنہیں کرسکتے۔ کے  وی تھامس چار دہائیوں کی سروس کے بعد انٹیلی جنس بیورو کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے طور پر سبکدوش  ہوئے ۔

 ایر پورٹ پر روکے جانے کو تھامس نے کہا کہ یہ ایک ظالمانہ فعل ہے کیونکہ انہیں اس نوٹس کے بارے میں کبھی بھی آگاہ نہیں کیا گیا اور وہ قانونی ازالہ کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں عدالت سے رجوع کروں گا کہ میری سفری پابندی ہٹائی جائے اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی پر بھی میں کارروائی کروں گا ۔ ہم اپنی بیٹی سے ملنے جا رہے تھے جو لندن میں ہے اور ہم نے اپنے ٹکٹوں کے لیے 3 لاکھ روپے ادا کیے ۔کہ یہ وہ تحفہ ہے جو اسے ملک کی آزادی کے 75 سال منانے کے موقع پر ملا ہے۔

تھامس کا ر اسرو جاسوسی مقدمہ  سے تعلق ہے ، جو 1994 میں منظر عام پر آیا تھا جب اسرو کے سینئر سائنسدان ایس نمبی نارائنن کو جاسوسی کے الزام میں ایک اور سینئر خلائی ایجنسی کےعہدیدار، مالدیپ کی دو خواتین اور ایک تاجر کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔ سی بی آئی نے انہیں 1995 میں کلیئر کر دیا تھا اور اس کے بعد سے وہ ان لوگوں کے خلاف قانونی جنگ لڑ رہے ہیں جن کے بارے میں انہوں نے محسوس کیا کہ ان کے خلاف سازش کی گئی  تھی  اور گزشتہ سال سپریم کورٹ نے جسٹس ڈی کے کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی مقرر کی تھی۔