ریاض: سعودی عرب نے بیرونی اشتہارات جدید انداز میں پیش کرنے کی تیاریاں شروع کردیں۔ شہروں کی سڑکوں، چوراہوں اور نمایاں مقامات سے بھرپور استفادہ کیا جائے گا۔سعودی کابینہ نے سعودی شہروں میں بیرونی اشتہارات کی نئی حکمت عملی کی منظوری دیتے ہوئےاشتہارات کے شعبے میں بھاری سرمایہ کاری کے دروازے کھول دیے۔عربی روزنامہ الشرق الاوسط کے مطابق سال رواں کے قومی بجٹ میں اشتہارات کو نمایاں جگہ دی گئی ہے۔
بجٹ کی پہلی سہ ماہی کی رپورٹ پیش کی گئی تو اس میں اشتہارات سے ہونے والی آمدنی کا خاص طور پر تذکرہ کیا گیا۔بتایا گیا کہ 2019 کی پہلی سہ ماہی میں اشتہارات سے جتنی آمدنی ہوئی تھی اس کے مقابلے میں سال رواں کی پہلی سہ ماہی میں پانچ فیصد آمدنی زیادہ ہوئی ہے۔ اشتہارات سے 23 ارب ریال کی آمدنی ریکارڈ کی گئی۔سعودی عرب کی میونسپلٹیوں اور بلدیاتی کونسلوں نے اشارہ دیا ہے کہ سال رواں کی دوسری ششماہی سے اشتہارات کی نئی حکمت عملی تدریجی طور پر نافذ کی جائے گی۔
قائم مقام وزیر بلدیات و دیہی امور ماجد الحقیل نے توجہ دلائی کہ اشتہارات کی نئی حکمت عملی سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔بیرونی اشتہارات کا شعبہ کھلنے سے مملکت کی اشتہارات کی مارکیٹ پرکشش بن جائے گی۔الحقیل نے توجہ دلائی کہ نئی حکمت عملی میں اس بات کا بھی لحاظ رکھا گیا ہے کہ ہر شہر کے لیے اشتہارات کی اپنی ایک پہچان ہو۔ سعودی عرب کے تمام شہروں میں اشتہارات کا انداز، مزاج یکساں شکل میں نہیں ہوگا۔
نئی حکمت عملی کے تحت یہ بات طے کی گئی ہے کہ بیرونی اشتہارات میں سرمایہ کاری کی انتہائی حد 5 برس سے بڑھا کر دس برس تک کردی گئی ہے-بیرونی اشتہارات کی مارکیٹ کا دائرہ وسیع کرنے کا یہ سلسلہ ایسے وقت میں شروع کیا جارہا ہے جبکہ سعودی وژن 2030 کے مطابق مملکت بھر میں پبلک ٹرانسپورٹ، میٹرو اور عظیم الشان ترقیاتی منصوبے مکمل ہونے جارہے ہیں۔سعودی اشتہارات کی منڈی کا سالانہ حجم 2 ارب ڈالر کے لگ بھگ ہے-