نئی دہلی ۔ ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان وےراٹ کوہلی ٹیم کے رن مشین ، دنیا کے نمبر ایک ٹسٹ اور ونڈے بیٹسمین ، کپتان کے طور پر میچ جیتنے میں سب سے آگے لیکن پھر بھی بطور کپتان وہ ناکام ہیں اور انکی ناکامی مہندرسنگھ دھونی کے ریکارڈ سے بھی خراب ہے جبکہ اس منفرد ریکارڈ میں سابق کپتان محمد اظہر الدین سب سے آگے ہیں۔ کوہلی بھلے ہی ہندوستانی کرکٹ ٹیم کو ایک الگ مقام پر پہنچانے کی کوشش کررہے ہوں لیکن بڑے ٹورنمنٹس میں وہ مسلسل ناکام ثابت ہورہے ہیں۔
آئی سی سی ٹورنمنٹس میں کوہلی کی کپتانی کا ریکارڈ کافی ناقص ہے ، جو ان کے کپتانی پر داغ کے مانند نظر آرہا ہے اور مستقبل میں ان کیلئے مشکلات بھی پیدا کرسکتا ہے۔ آئی سی سی ٹورنمنٹس کے ناک آوٹ میچوں میں ہندوستانی ٹیم کی مایوس کن کارکردگی کوہلی کی کپتانی پر ایک داغ بن رہی ہے۔ کوہلی کی کپتانی میں ٹیم آئی سی سی ٹورنمنٹس کے تین ناک آوٹ میچ کھیل چکی ہے ، جس میں صرف وہ ایک میچ ہی جیتی ہے اور دو میں اس کو شکست ملی ہے۔ کوہلی کی کپتانی میں ہندوستانی ٹیم آئی سی سی چمپئنز ٹرافی2017 میں سیمی فائنل تو جیتی تھی لیکن فائنل میں اسے پاکستان پاکستان کے خلاف شکست ہوئی تھی۔ وہیں ورلڈ کپ 2019 میں ٹیم سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ سے میچ گنوا کر ٹورنمنٹ سے باہر ہوئی۔
کوہلی کی کپتانی میں ٹیم نے اب تک کوئی بڑا ٹورنمنٹ نہیں جیتا ہے ، جس کی وجہ سے ان کی کپتانی پر سوالات اٹھنے لازمی ہیں۔ اگر ایم ایس دھونی کی کپتانی سے کوہلی کا موازنہ کیا جائے تو دھونی نے 16 مقابلوں میں سے 11 ناک آوٹ میچ میں کامیابی حاصل کی اور پانچ میں ٹیم کو شکست برداشت کرنی پڑی۔ سب سے زیادہ 14 ناک آوٹ میچ جیتنے کا ریکارڈ محمد اظہرالدین کے نام ہے۔حال ہی میں میڈیا میں ایسی خبریں آئی تھیں کہ ٹیم کے کچھ کھلاڑی کوہلی کی کپتانی سے ناراض ہیں۔ ورلڈ کپ سے باہر ہونے کے بعد ٹیم کے اجلاس میں کچھ کھلاڑیوں نے انہیں قیادت سے ہٹانے تک کا مطالبہ کردیا تھا۔ حالانکہ ان خبروں کی تصدیق نہیں ہوپائی ہے۔ اب کوہلی کے پاس اگلے سال خود کو ثابت کرنے کا موقع ہوگا۔ سال 2020 میں ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ میں اگر کوہلی کی کپتانی میں ٹیم خطاب جیت جاتی ہے تو یہ ان کیلئے اچھا ہوگا ورنہ کوہلی کے خلاف مزید سوالات اٹھنے لگیں گے اور ہوسکتا ہے کہ کوئی نیا کپتان بھی بنا دیا جائے۔