نیویارک: امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے نومبر میں ہی چین میں کورونا وائرس پھیلنے کے بارے میں اسرائیل اور نیٹو کو آگاہ کیا تھا ۔ اسرائیلی ٹیلی ویژن نے اس کا انکشاف کیا ہے ۔چینل 12 کی خبر کے مطابق ، امریکی انٹیلی جنس نے اسی مہینے کے دوسرے ہفتے میں ووہان میں ابھرتی ہوئی بیماری سے آگاہی حاصل کی اور اس کے لئے ایک خفیہ دستاویز تیار کی۔
یہ وہ وقت تھا جب بیماری کے پھیلنے کے بارے میں معلومات عوامی سطح پر نہیں تھیں اوریہ بات صرف چینی حکومت کو معلوم تھی۔ امریکی انٹلیجنس نے ٹرمپ انتظامیہ کو آگاہ کیا لیکن امریکہ نے اسے دلچسپی نہیں سمجھا گیا ، لیکن رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکیوں نےبھی فیصلہ کیا کہ خفیہ دستاویز دواتحادیوں نیٹو اور اسرائیل کو آگاہ کیا۔
اسرائیلی فوجی عہدیداروں نے نومبر کے آخر میں اس خطے میں اس وائرس کے پھیلاؤ کے امکان اور اس سے اسرائیل اور پڑوسی ممالک کو کس طرح متاثر کیا جائے گا اس کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔اس انٹیلیجنس نے اسرائیل کے فیصلہ سازوں اور وزارت صحت کو بھی آگاہ کیا جس کے باجود اس پر کچھ بھی اقدام نہیں کیا گیا۔
اے بی سی نیوز نے کہا کہ امریکی انٹیلیجنس حکام امریکی فوج کےنیشنل سنٹر برائے میڈیکل انٹلیجنس کی نومبر میں تیارکی گئی رپورٹ میں کورونا وائرس کے بارے میں انتباہ دےرہے تھے۔
یہ واضح نہیں تھا کہ کیا وہی رپورٹ ہے جو اسرائیل کے ساتھ شیئر کی گئی تھی۔این سی ایم آئی کے ڈائریکٹر کرنل شین ڈے نے گذشتہ ہفتے اس بات کی تردید کی تھی کہ ایسی کوئی رپورٹ موجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا عملی طور پرمیڈیکل انٹیلی جنس برائے نیشنل سنٹرمخصوص انٹیلی جنس معاملات پرعوامی طور پر کوئی تبصرہ نہیں کرتا ہے۔ تاہم ، عوامی صحت کے موجودہ بحران کے دوران شفافیت کے مفاد میں اس نے کوشش کی ۔
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے اپنے پہلے بڑے اقدام میں اسرائیل نے 30 جنوری کو چین سے تمام پروازوں پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا تھا ۔ چینی رہنما ژی جنپنگ نے اس وائرس کے بارے میں اپنی پہلا عوامی تبصرے جاری کرنے کے دس روز بعد اور ایشین ملک کے اعلی ماہر امراضیات کے ماہر نے کہا کہ پہلی بار یہ شخص سے دوسرے شخص تک پھیل سکتا تھا۔
اسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ میں کہا گیا کہ غذائی انتباہ کے سات دن بعد چین کے عہدے داروں نے خفیہ طور پر یہ طے کیا کہ ان کو وبائی امراض کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔خبر ہے کہ ووہان میں وبا کے مرکز ی شہر میں ڈاکٹروں نے دسمبر میں ہی اس وائرس کے بارے میں سب سے پہلے انتباہ دینے کی کوشش کی تھی لیکن انھیں سنسر کردیا گیا تھا۔چینی حکومت ابتدائی دنوں میں بار بار معلومات کو دبانے سے انکار کرتی رہی ہے۔