Monday, June 9, 2025
Homesliderامریکی پارلیمنٹ ہاؤس پر حملہ کا ایک سال، صدر جوبائیڈن کی ٹرمپ...

امریکی پارلیمنٹ ہاؤس پر حملہ کا ایک سال، صدر جوبائیڈن کی ٹرمپ پر تنقید

- Advertisement -
- Advertisement -

واشنگٹن۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے پیشرو ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے حامیوں پر انتخابات کے بارے میں جھوٹ بولنے اور جمہوریت کا گلا گھونٹنے کا الزام لگایا ہے۔بائیڈن نے یہ بیان کیپیٹل ہل (امریکی پارلیمنٹ ہاؤس) پر حملے کو ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر دیا۔اہم بات یہ ہے کہ ٹرمپ نے 3 نومبر 2020 کو ہوئے صدارتی انتخابات میں شکست قبول نہیں کی تھی اور انہوں نے انتخابات  میں دھاندلیوں کا الزام لگایا تھا۔ ٹرمپ کے ان الزامات کے درمیان 6 جنوری کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ان کے حامیوں نے مبینہ طور پر تشدد کا سہارا لیا تھا۔
بائیڈن نے کہا تاریخ میں پہلی بار ایک صدر نے نہ صرف انتخاب ہارا بلکہ پرتشدد ہجوم کے ذریعہ کیپیٹل پر تشدد کے ذریعے اقتدار کی پرامن منتقلی کو روکنے کی بھی کوشش کی۔ سابق صدر کے حامی تاریخ کو دوبارہ لکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ آپ یہاں عوام کی خواہش کے حقیقی اظہار کے طور پر دیکھیں جو کہ یوم بغاوت اور6جنوری کو یوم بغاوت ہے۔انہوں نے کہاہمیں اس معاملے کے بارے میں واضح ہونا چاہیے کہ کیا سچ ہے اور کیا جھوٹ۔امریکہ کے سابق صدر نے 2020 کے الیکشن کے حوالے سے بہت سے جھوٹ پھیلائے ہیں۔
کیپیٹل میں بائیڈن کی تقریر کے دوران زیادہ تر ریپبلکن قانون سازوں کی عدم موجودگی یا خاموشی نے بڑے پیمانے پر ملک میں تقسیم کی نشاندہی کی۔اس سے پہلےبائیڈن ہمیشہ اس حملے کا تذکرہ کرتے تھےلیکن اب انہوں نے زیادہ جارحانہ تقریر کی۔اسی دوران فلوریڈا میں ٹرمپ نے ایک بار پھر 2020 کے صدارتی انتخابات پر سوالات اٹھائے۔ انہوں نے 6 جنوری کو ہزاروں حامیوں کو کیپیٹل بھیجنے کی کوئی ذمہ داری نہیں لی، جب انہوں نے اپنے حامیوں کو لڑائی میں جان دینے کو کہا۔حتیٰ کہ بعض ریپبلکن رہنما جنہوں نے حملے کی مذمت کی تھی انہوں  نے  بھی اپنا لہجہ بدلا اور ایسے بیانات دیے جیسے وہ ٹرمپ سے متفق ہوں۔جنوبی کیرولائنا کے سینیٹر لنڈسے گراہم نے ٹویٹ کیا صدر بائیڈن نے 6 جنوری کو کیا بے شرم سیاست کی۔ریپبلکن رہنما مچ میک کونل جنہوں نے پہلے کہا تھا کہ ٹرمپ اس حملے کے لیے عملی اور اخلاقی طور پر ذمہ دار ہیں لیکن اب ایک بیان جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ کچھ ڈیموکریٹس دوسرے مقاصد کے لیے اس کا استحصال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔