Sunday, June 8, 2025
Homeٹرینڈنگآر ایس ایس کی جانب سے رام کا نام پھر لیا جانے...

آر ایس ایس کی جانب سے رام کا نام پھر لیا جانے لگا

- Advertisement -
- Advertisement -

جے پور۔ نریندر مودی کے دوسری معیاد کےلئے کامیابی کے بعد ہی بی جے پی ،گاؤرکھشک اور آر ایس ایس نے اپنے اپنے مقاصدکو بتدریج واضح کرنا شروع کردیا ہے یہ ہی وجہ ہے کہ بی جے پی کی کامیابی کے پہلے ہفتہ میں گائے کے گوشت کا بہانہ بنانے کر مدھیہ پردیش میں ایک خاتون سمیت تین مسلم نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے جبکہ آر ایس ایس نے رام کے نام کی مالا جپنا شروع کردی ہے۔

لوک سبھا انتخابات  شاندار کامیابی کے بعد آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے رام کے نام پرایک بیان دیا ہے۔ راجستھان کے اودے پور میں آر ایس ایس کی ایک تقریب  سے خطاب کرتے ہوئے موہن بھاگوت نے کہا کہ رام کا کام کرنا ہے اور رام کا کام ہو کر رہے گا۔ سب کو مل کر کرنا ہے رام کا کام۔ رام ہمارے اندر رہتے ہیں، خود کا کام خود ہی کرنا پڑتا ہے۔ سونپ دیتے ہیں کسی کو پھر بھی خود نگرانی کرنی پڑتی ہے۔

موہن بھاگوت کے اس بیان کو ایودھیا میں رام مندر کے تناظرمیں بھی دیکھا جا رہا ہے  حالانکہ انہوں نے اس بارے میں واضح طور پر کچھ نہیں کہا۔ موہن بھاگوت نے یہ بیان راجستھان کے اودے پور میں آر ایس ایس کے ایک ٹریننگ پروگرام کے دوران دیا۔ اس آر ایس ایس تربیتی کیمپ میں تنظیم کے تقریباً 300 سویم سیوکوں نے حصہ لیا۔ بھاگوت سے پہلے مراری باپو نے کہا تھا کہ رام کا کام سب کو کرنا ہے۔ اسی کو جوڑتے ہوئے بھاگوت نے کہا کہ رام کا کام ہو کر رہے گا۔

ایودھیا کی متنازعہ اراضی پر رام مندر تعمیر کیے جانے کا معاملہ گزشتہ تین دہوں سے ملک کی سیاست پر حاوی ہوتا آ رہا ہے۔ لوک سبھا انتخاب سے پہلے بھی بی جے پی نے اپنے منشور سنکلپ پتر میں رام مندر تعمیر کو لے کر مناسب قدم اٹھائے جانے کا تذکرہ کیا تھا۔واضح رہے کہ آر ایس ایس لوک سبھا انتخاب سے پہلے بھی بی جے پی حکومت پر رام مندر پرر ناراضگی ظاہر کر چکی ہے۔ اس سے پہلے ایک آر ایس ایس لیڈر نے بھاگوت کے حوالے سے کہا تھا کہ آر ایس ایس لوک سبھا انتخاب کے بعد رام مندر کی تعمیر شروع کر دے گا، چاہے مرکز میں کسی کی بھی پارٹی کی حکومت بنے۔

غور طلب ہے کہ ایودھیا متنازعہ اراضی معاملے کو سپریم کورٹ نے ثالثی کے ذریعہ حل کیے جانے کا حکم دیا ہے۔ اس کے لیے عدالت نے ایک سہ رکنی پینل بھی تشکیل دیا تھا جس میں محمد ابراہیم کلیف کو سربراہ بنایا گیا ہے اور دیگر دو اراکین میں شری شری روی شنکر اور شری رام پنچو شامل ہیں۔ان تمام حالات کے باوجود اب آرایس ایس کا رام کا نام لیکر اپنی تقاریب کو منعقد کرنے سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ بی جے پی کے اقتدار میں دوبارہ آنے سے انہیں ایک نئی قوت ملی ہے ۔