Tuesday, April 22, 2025
Homeتازہ ترین خبریںاپوزیشن رہنماؤں کے دورہ کشمیر سے بی جے پی کو سیاست کرنے...

اپوزیشن رہنماؤں کے دورہ کشمیر سے بی جے پی کو سیاست کرنے کا موقع ملے گا: مایاوتی

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی : کانگریس کی زیر قیادت اپوزیشن جماعتوں کے وفد کو جمو ں و کشمیر دورے پر جانے سے متعلق،سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے،بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی نے پیر کو کہا کہ ”رہنماؤں کو اس دورے سے قبل سو نچنا چاہئے تھا،کیونکہ اس سے بی جے پی کو اس معاملہ پر سیاست کرنے کا موقع ملے گا۔

ہندی زبان میں ٹویٹ کرتے ہوئے اتر پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ”بی آر امبیڈکر ہمیشہ ہی ملک کے مساوات، اتحاد اور سالمیت کے حق میں تھے۔اور وہ جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370کی فراہمی کے حق میں نہیں تھے۔اس وجہ سے،بی ایس پی نے آرٹیکل 370کو منسوخ کرنے کی حمایت کی۔

انہوں نے کہا کہ آئین کے نفاذ کے بعد اس آرٹیکل کو ختم کرنے میں 69سال لگے۔انہوں نے کہا کہ ”ریاست میں حالات معمول پر آنے میں کچھ وقت لگے گا۔ہمیں حالات کی بہتری کے لئے کچھ وقت تک انتطار کرنا چاہئے۔مایا وتی نے کہا کہ اس طرح کی صورتحال میں،اپوزیشن رہنماؤں کا دورہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)اور جموں و کشمیر کے گورنر کو کو سیاست کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔

واضح رہے کہ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی سربراہی میں اپوزیشن کے  12رہنماؤں پر مشتمل ایک وفد 24اگسٹ کو سری نگر ہوائی اڈے پر رکا اور واپس دہلی روانہ ہوا تھا۔اس وفد میں،جو وہاں کی صورتحال کا جائزہ للینے کے لئے وادی کشمیر کا دورہ کرنا چاہتا تھا۔

اس میں ڈی راجا (سی پی آئی)،سیتا رام یچوری (سی پی آئی)،غلام نبی آزاد،آنند شرما اور کے سی وینو گوپال (کانگریس)؛شرد یادو آ ایل جے ڈی)،دنیش تریویدی (ٹی ایم سی)،تروچی سیوا( ڈی ایم کے)،مجید میمن (این سی پی)،منوج جھا (آر جے ڈی)،اور ڈی کپیندر ریدی (جنتا دل ایس)شامل تھے۔

پانچ اگسٹ سے،جب آرٹیکل 370کو منسوخ کیا گیا تھا اور جموں و کشمیر کو دو مرکزی خطوں میں تقسیم کیا گیا تھا، وادی کو سیکیوریٹی لاک ڈاؤن میں رکھا گیا ہے۔