Monday, June 9, 2025
Homeٹرینڈنگاگر ضرورت پڑی تو میں خود جموں و کشمیر جاؤں گا،اورجانچ پڑتال...

اگر ضرورت پڑی تو میں خود جموں و کشمیر جاؤں گا،اورجانچ پڑتال کروں گا: چیف جسٹس

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی: چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) رنجن گوگوئی نے جموں کشمیر سے آرٹیکل   370ہٹائے جانے اور اس کے بعد کے حالات سے متعلق دائر کی گئی درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ، یہ معاملہ سنگین ہے۔ اگر ضرورت پڑی تو میں خود جموں و کشمیر جاؤں گا۔اورذاتی طور پرجانچ پڑتال کروں گا۔

 انہوں نے کہا کہ میں نے جموں و کشمیر ہائی کورٹ سے رپورٹ طلب کی ہے،اس رپورٹ کو دیکھنے کے بعد،اگر مجھے لگا کہ مجھے وہاں جانا چاہئے تو میں خود ہی ہائی کورٹ جاؤں گا۔انہوں نے اس کیس کی سماعت کے دوران حکومت سے جموں و کشمیر کی صورتحال کو معمول پر لانے کے لئے ان تک اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں معلو مات دینے کی کہا۔

در اصل یہ معاملہ جموں و کشمیر کی جیلوں میں بند  18سال سے کم عمر بچوں کی گرفتاری سے متعلق ہے۔حقوق اطفال کارکن ایناکشی گنگولی نے کورٹ میں یہ معاملہ اٹھایا۔چیف جسٹس آف انڈیا نے کہا کہ ”یہ بے حد سنگین معاملہ ہے۔میں خود نجی طور پر فون پر ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے بات کروں گا۔ضرورت پڑی تو ریاست کا دورہ بھی کروں گا۔

سماعت کے دوران مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ ایک گولی بھی نہیں چلائی گئی ہے،کچھ مقامی پابندیاں عائد ہیں۔اسی کے ساتھ سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت سے صورتحال کو معمول پر لانے کو کہا ہے۔اسی دوران،مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا کشمیر میں تمام اخبارات چلرہے ہیں اور حکومت ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے۔میڈیا کو محدود علاقوں تک رسائی کے لئے ”پاس“ دئے گئے ہیں اور صھافیوں کو فون اور انٹر یٹ کی سہولیات بھی فراہم کی گئی ہیں۔اور ٹی وی چینلز اور ایف ایم نیٹ ورک کام کر رہے ہیں۔