نئی دہلی ۔ کانگریس کے ایک سات رکنی وفد نے قائد اپوزیشن لیڈر (ایل او پی) کی قیادت میں اور دو وزرائے اعلیٰ سمیت صدر رام ناتھ کووند سے ملاقات کی تاکہ فوج کی بھرتی اسکیم اگنی پتھ کے سلسلے میں دو مطالبات کے ساتھ میمورنڈا پیش کیا جا سکے۔ جس میں کانگریس کے احتجاج کے دوران پولیس کی کارروائی پر بھی صدا بلند کی گئی ہے ۔وفد نے کہا کہ ہم حکومت پر زور دیتے ہیں کہ وہ اگنی پتھ اسکیم کو واپس لے، وسیع مشاورت کرے اور مسلح افواج کی فلاح و بہبود پر سمجھوتہ کیے بغیر معیار، کارکردگی اور معیشت کے مسائل کو حل کرے ، یہ ہمارا پہلا مطالبہ تھا۔
علاوہ ازیں دہلی پولیس کے ذریعہ کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ پر کئے گئے شیطانی اور بلا اشتعال حملے کے خلاف ممکنہ طور پر سخت ترین احتجاج درج کرنے کے لئے، جو کہ مرکزی وزارت داخلہ کے براہ راست دائرہ کار میں آتا ہے، اور استحقاق کی خلاف ورزی پر مراعات کمیٹی کے ذریعہ وقتی جانچ کو یقینی بنانا تھا۔ دوسرا مطالبہ جس کا ذکر سینئر کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے اپنے ٹویٹس میں کیا ہے۔
وفد نے وجے چوک سے راشٹرپتی بھون تک مارچ کیا اور ایک دو صفحات پر مشتمل میمورنڈا جس پر متعدد کانگریسیوں کے دستخط تھے، مؤخر الذکر کو سونپے۔راجیہ سبھا میں ایل او پی کے علاوہ ملکارجن کھرگے، چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل، راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت اور دیگر کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری، کے سی۔ وینوگوپال، جے رام رمیش اور پی چدمبرم وفد کا حصہ تھے۔
اگنی پتھ اسکیم جسے مرکزی حکومت کی طرف سے ایک تاریخی اور تبدیلی کا اقدام قرار دیا گیا ہے، نے ہندوستان بھر کی کئی ریاستوں میں پرتشدد احتجاج اور مظاہروں کا سامنا کیا ہے۔اس سے پہلےکانگریس کے سینئر رہنماؤں اور اراکین پارلیمنٹ نے جنتر منتر پر ستیہ گرہ کے ذریعے اگنی پتھ اسکیم اور ان کے رہنما راہول گاندھی سے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی پوچھ گچھ پر اپنا احتجاج درج کروایا تھا۔