نئی دہلی: نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے)جلد ہی سعودی عرب سے پہنچنے کے بعد جمعہ کی رات حیدرآباد ائیر پورٹ سے گرفتار کئے گئے سمی کے ایک مشتبہ کارکن اظہر الدین سے پو چھ تاچھ شروع کرے گی۔ایجنسی 2013کے بودھ گیا اور پٹنہ بم دھماکوں کے واقعات کی تحقیقات کے سلسلہ میں اظہر الدین عرف کیمیکل علی سے پوچھ تاچھ کرے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اظہر الدین پر اسٹوڈنٹس اسلامک موومنٹ آف انڈیا (سمی) کے عہدیداروں کو بم دھماکوں میں ملوث کرنے کا الزام ہے اوراس کے فون کال ریکارڈوں سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اس سے مستقل رابطے میں تھا۔
واضح ہو کہ2013میں،بودھ گیا میں مہابودھی مندر کے احاطے میں کم سے کم دس بم پھٹے تھے،مندر کے احاطے سے ایک سلنڈر بم بھی بر آمد کیا گیا تھا۔2018میں،پٹنہ میں این آئی اے کی ایک خصوصی عدالت نے 2013میں بودھ گیا دھماکے کے معاملے میں انڈین مجاہدین(آئی ایم) کے پانچ دہشت گردوں کو مجرم قرار دیا اور انہیں عمر قید کی سزا سنائی۔
اکٹوبر 2013 میں،گجرات کے اسوقت کے وزیر اعلیٰ اور موجودہ وزیر آعظم نریندر مودی کی پتنہ کے گاندھی میدان میں ایک برے انتکابی جلسے میں بموں کا ایک سلسلہ پھٹا تھا،جس میں 6افراد ہلاک اور 80سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔چھتیس گڑھ پولیس نے اظہر الدینکو جمعہ کے روز حیدرآباد کے راجیو گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے سے سعودی عرب سے پہنچنے کے فوری بعد ہی گرفتار کیا،جہاں وہ ڈرائیور کی حیثیت سے کام کرتا تھا۔
سینئیر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی)نے بتایا ”رائے پور کا رہائشی اظہر الدین بہار دھماکوں کے سلسلہ میں چھ سالوں سے مطلوب تھا۔اے ٹی ایس اور چھتیس گڑھ پولیس کی مشترکہ ٹیم نے اطلاع ملنے پرحیدرآباد کے راجیو گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے سے گرفتار کیا تھا۔وہ اپنے کنبہ سے ملنے کے لئے ہندوستان آرہا تھا،جو حیدرآباد منتقل ہو چکا ہے۔