حیدرآباد: ایندھن اور ایل پی جی کی قیمتیں ایک بار پھر بڑھ گئیں جس سے عوام مزید مایوسی میں پڑگئے ہیں ۔ یکم جولائی سے 14.2 کلو وزنی ایل پی جی سلنڈر میں 25 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد حیدرآباد میں ، گھریلوگیس سلنڈر کی قیمت اب 861.50 روپے کے بجائے 887 روپے ہوگی۔ تجارتی 19 کلوگرام وزن ایل پی جی سلنڈر کی قیمت میں بھی 76 روپے کا اضافہ ہو گیا ہے اور اب اس کی قیمت 1646 روپے کے بجائے 1730.50 روپے ہوگی۔
ایل پی جی سلنڈروں کی قیمتوں میں اضافے کی اصل وجہ پٹرول اور ڈیزل دونوں کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہے ۔ حیدرآباد میں اس وقت پٹرول کی قیمت 102.59 روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت 97.1 روپے ہے۔ 4 مئی کے بعد سے ایندھن کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ ایندھن اور ایل پی جی کی قیمتوں میں بڑھتے ہوئے اضافے کی وجہ سے صارفین میں غم و غصہ پایا ہے۔ ان کا دعوی ہے کہ ایندھن اور ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافے کا ان لوگوں پر بہت زیادہ اثر پڑا ہے ۔
اولا ڈرائیور 21 سالہ ایس وسیم نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا گھر سے کام کرنے (ورک فرم ہوم ) اور کوویڈ 19 کے خوف کی وجہ سے میں اب گاہک حاصل کرنے میں ناکام ہوں۔ ایک دن کی میری ساری کمائی صرف ایندھن کی خریداری میں ہی صرف ہوتی ہے۔ مجھے نہیں معلوم کہ میں کس طرح انتظام کروں گا اور اپنے اہل خانہ کےلئے دو وقت کی روٹی کا انتظام کیسے کرپاؤں گا۔
ایک اور اولا ڈرائیور کی اہلیہ لکشمی نے کہا کہ تقریبا چار ماہ ہوئے ہیں جب میرے شوہر کو کورونا ہوا اور انہیں کام چھوڑنا پڑا۔ وہ اب بھی بستر پر ہے۔ میں گاڑی نہیں چلا سکتی لہذا میں نے ایک چھوٹی سی دکان شروع کردی ، لیکن ابھی تک کوئی کاروبار نہیں ہوا ہے۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی کے ساتھ میں نہیں جانتی کہ ہم منافع کی ایک پیسہ کما سکیں گے یا نہیں مختلف شہروں میں بڑھتی ہوئی قیمتوں کے خلاف مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر لوگ اپنی مایوسی ظاہر کرنےکے علاوہ اپنا غصہ بھی نکال رہے ہیں۔