ریاض ۔ سعودی عرب میں اس وقت افراد خاندان کے ساتھ مقیم بیرونی ممالک کے افراد کےلئے ویسے تو کئی نئے مسائل پیدا ہوچکے ہیں جیساکہ تجارت اور ملازمت کو برقرار رکھنا جہاں مہنگا ہوگیا ہے وہیں خاندان کے ہر فرد کے نام پر ٹیکس ادا کرنا بھی خاندان کے سربراہ کےلئے نئی مشکلات پیدا کررہا ہے ان مسائل کے درمیان ایسے افراد جو کہ سعودی عرب سے اپنے ملک افراد خاندان کے واپس ہونا چاہتے ہیں ان کےلئے ایک ویزا پر ملک واپسی یقینی ہوگئی اور ان حالات پر وہ کہاوت سچ ثابت ہورہی جس میں کہا جاتا ہے کہ ایک درخواست میں سب برخواست ۔
سعودی محکمہ پاسپورٹ کے مطابق خاندان کے سربراہ کے لیے خروج نہائی (فائنل ایگزٹ) ویزا اس کے ریکارڈ پر موجود اہل و عیال، ماں، باپ، ساس سسر اورگھریلو عملے کے لیے بھی کافی ہوگا۔ ان سب کے لیے الگ سے فائنل ایگزٹ ویزا نکلوانا ضروری نہیں ہوگا۔تفصیلات کے مطابق محکمہ پاسپورٹ سے ایک غیر ملکی نے ٹوئٹر پر دریافت کیا تھا کہ اگر خاندان کے سربراہ نے فائنل ایگزٹ ویزا حاصل کرلیا تو کیا یہ اس کے ویزے پر موجود اہل و عیال، ما ں باپ، ساس، سسر اور گھریلو عملے کے لیے بھی کافی ہوگا یا نہیں؟۔
محکمہ پاسپورٹ نے واضح کیاکہ سربراہ کا فائنل ایگزٹ ویزا لگنے کی صورت میں خاندان کے تمام افراد اس سے فیض یاب ہوں گے۔ الگ سے ہر ایک کا فائنل ایگزٹ لگوانا ضروری نہیں ہوگا۔دوسری جانب محکمہ پاسپورٹ نے ایک اور استفسار کا بھی جواب دیا جس میں سوال کیا گیا تھا کہ اگر خاندان کا سربراہ سعودی عرب میں موجود ہو اور اس کے اہل و عیال میں سے کوئی بیرون مملکت ہو یا اس کے ماں باپ یا ساس سسر یا گھریلو عملے میں سے کوئی ایک مملکت سے باہر ہو تو ایسی صورت میں اقامے میں توسیع ہوسکتی ہے یا نہیں؟محکمہ پاسپورٹ نے واضح کیا کہ ایسی صورت میں اقامے کی تجدید ہوسکتی ہے۔ یہ بات پہلے بھی کئی مرتبہ واضح کی جاچکی ہے۔