امراوتی: آندھراپردیش کے وزیراعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی نے آروگیہ شری کے ایک نئے دور کا آغاز کیا ہے جنہوں نے ریاست کے مزید 6اضلاع کے لئے آروگیہ شری خدمات کی توسیع کا آغاز کیا۔وزیراعلی نے انتخابات کے دوران یہ وعدہ کیا تھا کہ ایک ہزار روپے سے زائد کے طبی اخراجات کو آروگیہ شری کے تحت لایاجائے گا۔اس وعدہ کے مطابق آروگیہ شری میں کئی تبدیلیاں کی گئی اورجاریہ سال 3جنوری سے مغربی گوداوری ضلع میں اس پر تجربات طورپر عمل کا آغاز کیاگیاتھا تاہم آج سے وجیانگرم،وشاکھاپٹنم،گنٹور اور پرکاشم اضلاع میں بھی اس پر عمل کا آغاز کردیاگیا ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جگن موہن ریڈی نے کہا ”ہم آروگیہ شری کے امکانات میں توسیع کررہے ہیں۔ایسے افراد جن کی سالانہ آمدنی پانچ لاکھ سے کم ہے ان کا اطلاق آروگیہ شری پر ہوگا۔اے پی ملک کی واحد ریاست ہے جس نے کورونا کو آروگیہ شری کے تحت لایاہے۔انہوں نے کہاکہ علاج کے لئے کسی کو بھی مقروض نہیں ہونا چاہئے۔آج سے اسپتالوں کے لے آوٹس میں تبدیلی کی گئی ہے اور ایک ہزار روپئے سے زائد کا علاج کروانا پر اس کو آروگیہ شری کے تحت لایاگیا ہے۔انہوں نے کہاکہ برسراقتدار آنے سے پہلے 1059امراض کا علاج آروگیہ شری کے تحت کیاجاتا تھا تاہم تاہم اب اس میں اضافہ کرتے ہوئے 2200امراض کو شامل کیاگیا ہے۔
جلد ہی تمام اضلاع میں اضافی خدمات فراہم کی جائیں گی۔انہوں نے کہاکہ ریاست میں 27ٹیچنگ اسپتال قائم کئے جارہے ہیں۔سرکاری اسپتالوں میں معیاری دوائیں جن کی تجویز عالمی تنظیم صحت نے دی ہے کی فراہمی کویقینی بنایاجارہا ہے۔جگن نے کلکٹرس کو مشورہ دیا کہ وہ کوویڈ کی روک تھام کے اقدامات پر توجہ مرکوز کریں۔انہوں نے کہاکہ ہمیں ٹیکہ نکلنے تک کوویڈ کے ساتھ جینا ہے۔وزیراعلی نے صابن سے ہاتھ دھونے اور سماجی فاصلہ بنائے رکھنے جیسے امور پر عوام میں بیداری پیداکرنے کی تجویز پیش کی۔