دبئی ۔ پاکستان اورآسٹریلیا کے درمیان گزشتہ رات لاہور میں کھیلا گیا ونڈے ریکارڈ بک میں کئی ایک وجوہات کی وجہ سے درج ہوچکاہے جس میں کپتان بابر اعظم نے اپنے کریر کی 15 ویں ونڈے سنچری بنائی ہے ۔بابر نے اس سنچری کے ذریعہ ونڈے میں پاکستان کے لیے سب سے زیادہ سنچریوں کی فہرست میں مشترکہ طور پر دوسرے نمبر پر ہے۔ سعید انور 20 سنچریوں کے ساتھ سرفہرست ہیں جبکہ محمد یوسف نے بھی ونڈے میں 15 سنچریاں بنائی تھیں۔ بابر نے ونڈے میں رنز کے تعاقب میں پانچ سنچریاں اسکور کی ہیں جوسعید انور کی 10 سنچریوں کے بعد پاکستان کے لیے دوسری سب سے زیادہ سنچریاں ہیں۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم ک کپتان بابر اعظم نے اس سنچری کے ذریعہ صرف پاکستان کےلئے ہی کئی ریکارڈ نہیں توڑے ہیں بلکہ انہوں نے اس سنچری کے ذریعہ ہندوستان کے سابق کپتان ویراٹ کوہلی کے علاوہ جنوبی افریقہ کے کامیاب ترین بیٹسمین ہاشم آملہ کو بھی مات دی ہے ۔بابر نے اپنی 15 ونڈے سنچریوں کی 83 ویں اننگزمیں بنائی ہے ۔ وہ ونڈے کرکٹ میں تیز ترین 15 سنچریاں بنانے والے کھلاڑی بن گئے ہیں۔ ہاشم آملہ اننگز کے لحاظ سے سب سے تیز 15 ونڈے سنچری بنانے والے ان سے پہلے بیٹسمین تھے، جنہوں نے اپنی 86 ویں اننگز میں 15 ویں سنچری بنائی تھی جبکہ ویراٹ کوہلی نے 15 سنچری اپنی 108 ویں اننگز میں بنائی تھی اس فہرست میں چوتھے مقام پر ڈیویڈ وارنر ہیں جنہوں نے 108 ویں اننگز میں 15 ویں سنچری اسکور کی ہے ۔ و نڈے میں بطور کپتان بابر کی یہ چوتھی سنچری ہے جس کےلئے انہوں نے صرف 11 اننگز کھیلی ہیں ۔ یہ کسی پاکستانی کپتان کے لیے سب سے زیادہ و ڈے سنچریاں ہیں، جو اظہر علی کی 3 سنچریوں کو پیچھے چھوڑا ہے ۔
بحیثیت کپتان بابر کے چار میں سے تین سنچریاں ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے بنی ہیں۔ پاکستان کا 349 رنز کا تعاقب ونڈے کرکٹ میں دسواں سب سے زیادہ کامیاب تعاقب ہے ۔ اتفاق سے ان میں سے پانچ آسٹریلیا کے خلاف آئے ہیں۔ پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف 300 سے زیادہ کے ہدف کا تعاقب کرنے کا یہ پہلا موقع تھا۔ پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف اپنا سب سے زیادہ ونڈے اسکور بھی درج کیا ہے ۔ لاہور میں چھ وکٹوں سے جیتنے سے پہلے آسٹریلیا کے خلاف پاکستان کی مسلسل ونڈے میں 10 ویں شکست ہوئی تھی ۔ پاکستان کی آسٹریلیا کے خلاف آخری کامیابی جنوری 2017 میں میلبورن میں ہوئی تھی۔ پاکستان کی تازہ ترین کامیابی نے آسٹریلیا کے خلاف تمام فارمیٹس میں 2019 کے آغاز کے بعد سے ان کے 16 میچوں کی ناکامی کے سلسلے کو بھی ختم کردیا۔