نئی دہلی۔ برطانوی حکومت نےتعلیمی سال 2020-21 کے لئے شیوننگ اسکالرشپ اور فیلو شپ پروگرام کی درخواستوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ برطانوی ہائی کمشنر سر ڈومنک ایسکویث نے یہاں اپنی رہائش گاہ پر ایک تقریب مین یہ اعلان کیا اور کہا کہ انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ شیوننگ پروگرام میں ہندستان کی افرادی شرکت کا دائرہ دنیا میں سب سے بڑا ہے ۔ 1983 سے اب تک 3000 سے زیادہ اسکالر اور فیلو ابھر کر سامنے آئے ہیں۔
واضح رہے کہ شیوننگ ذہین ہندستانیوں کو برطانیہ میں تعلیم کا شاندار اور دلچسپ موقع فراہم کرتا ہے ۔ درخواستیں ایک سالہ ماسٹر اور مختصر مدتی فیلو شپ پروگرام دونوں کے لئے داخل کی جا سکتی ہیں۔مسٹر ڈومنک نے ہندستان کے فارغین کی تعریف کی جو مختلف شعبہ ہائے زندگی کی نمائندگی کرتے ہیں اور کہا کہ یہ پروگرام مستقبل کیلئے قائدانہ ذہن سازی اور اِس نہج پر ہند۔ برطانیہ رابطے کا پل کھڑا کرنے کے تئیں دونوں ملکوں کے جذبے اور عہد کی ترجمانی کرتا ہے جس کے ذریعہ دونوں ممالک بہترین حصہ داری کرتے ہیں۔اس موقع پر برطانوی ہائی کمیشن نے اس سال کے پروگرام کے آغاز کے جشن کے ساتھ2019-20 بیج کے لوٹنے والوں اور اسکالر شپ کے نو منتخب امیدواروں کے لئے استقبالیہ اور روانگی سے پہلے کی ملاقات کی مشترکہ تقریب کا اہتمام کیا۔
شیوننگ اسکالر شپ کے تحت کسی بھی برطانوی جامعہ (یونیورسٹی) میں ماسٹر ڈگری کے امیدواروں کی مکمل مالی اعانت کی جاتی ہے ۔ اس میں150 سے زیادہ جامعات میں کوئی 12000 نصابات کا احاطہ کیا جاتا ہے ۔شیوننگ اسکالر شپ کے درخواست گزارکیلئے لازمی ہے کہ وہ دو سال کام کرنے کا تجربہ رکھتا ہو اور اس کا تعلیمی پس منظر بہترین ہو۔درخواست داخل کرنے کی آخری تاریخ5 نومبر ہے ۔شیوننگ فیلوشپ آٹھ سے بارہ ہفتے کا ہوتا ہے ۔ اس میں سائنسی اور اختراعی تعلیم ، سائبرسیکوریٹی، صحافت اورمالی سروسیز سمیت خصوصی تھیمیٹک شعبوں میں پیشہ ورانہ تربیت دی جاتی ہے اورنیٹ ورکنگ کے امکانات کے دور کئے جاتے ہیں۔شیوننگ اسکالر شپ کے درخواست گزار 7 تا10 سا ل کام کرنے کا تجربہ رکھتے ہوں۔ایسے امیدوار9 اکتوبر تک در خواستیں داخل کر سکتے ہیں۔ہندستان کے کامیاب شیوننگ اسکالروں اور فیلوز میں پیوش گوئل (کابینی وزیر)، امیتابھ کانت (نیتی آیوگ)، سمیر سرن (آبزرور ریسرچ فاونڈیشن) اور ہریش بھٹ (ٹاٹا سنز) شامل ہیں۔