نیویارک ۔ بوئنگ ادارے کی جانب سے جاری کر دہ ایک اعلان میں کہا گیا کہ سیون تھری سیون میکس ہوائی جہازوں کا معائنہ ہنوز جاری سلسلے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ایسے مزید جہازوں کی تیاری فی الوقت روک دی جائے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ ترجیحی بنیاد پر تیار شدہ ہوائی جہازوں کی فراہمی کا عمل مکمل کرنے کی کوشش بھی کی جائے گی۔رواں برس کے اوائل سے بوئنگ کمپنی کے سیون تھری سیون میکس کو پرواز سے روکنے کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔ 2018 میں انڈونیشیا اور ایتھوپیا میں دو ایسے طیاروں کے حادثوں میں 338انسانی جانیں ضائع ہوئی تھیں۔
بوئنگ کمپنی ان طیاروں کو پرواز کے لیے مناسب قرار دینے کی کوشش میں مصروف بھی رہی لیکن کامیابی حاصل نہیں کر سکی۔ طیاروں کی پیداوار معطل کرنے کا فیصلہ امریکی شہری ہوابازی کے قومی ادارے فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کی جانب سے میاکس 737 کو پرواز کی اجازت نہ دینا بنا۔ اس امریکی ادارے نے 2020 تک ان طیاروں کو زمین پر ہی کھڑا رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ایوی ایشن ادارے کے ماہرین ان طیاروں کے معائنے بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔
بوئنگ کو ان طیاروں کی وجہ سے نو بلین امریکی ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔ ابھی تک بوئنگ ادارہ سیون تھری سیون میکس کے بیالیس ہوائی جہاز ہر مہینے تیار کرتا رہا ہے۔ حیرت کی بات ہے کہ یہ جہاز ایسے حالات میں تیار کیے جاتے رہے جب امریکہ سمیت کئی ممالک میں سیون تھری سیون میکس کو گراؤنڈ کر دیا گیا تھا۔ اب صورت حال یہ ہے کہ تیار شدہ طیاروں کی فروخت ناممکن ہو گئی ہے۔
بوئنگ کمپنی کے مطابق اس وقت سیون تھری سیون میکس قسم کے تقریباً چار سو طیارے اس ادارے کے ہینگروں میں کھڑے ہیں۔ یہ طیارے امریکی شہر سیاٹل کے قریب ایک فیکٹری میں تیار کیے جاتے ہیں۔ اس فیکٹری میں ملازمین کی تعداد بارہ ہزار کے لگ بھگ ہے۔سیون تھری سیون میکس کی پروڈکشن روکنے کے اندازے کچھ عرصے سے لگائے جا رہے تھے اور ایسے خدشات بھی ابھرے تھے کہ ہزاروں افراد کو ملازمتوں سے برطرف بھی کر دیا جائے گا۔ بوئنگ کمپنی نے واضح کیا ہے کہ کسی ملازم کو نوکری سے نہیں نکالا جائے گا۔