Sunday, June 8, 2025
Homesliderتبلیغی جماعت کے غیر ملکی شہریوں پر ممبئی ہائی کورٹ فیصلہ

تبلیغی جماعت کے غیر ملکی شہریوں پر ممبئی ہائی کورٹ فیصلہ

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی: سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) کے قومی جنرل سکریٹری محمد شفیع نے تبلیغی جماعت کے غیر ملکی شہریوں سے متعلق ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلے کا خیرم مقدم کیا ہے جن پر آئی پی سی، مہاماری بیماریوں کا ایکٹ، مہاراشٹر اپولیس ایکٹ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ اور فارن سول ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت مقدمات درج تھے۔ ممبئی ہائی کورٹ نے 29غیر ملکی شہریوں کے خلاف ہر طرح کی ایف آئی آر کو منسوخ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملزمین کو قربانی کا بکرا بنایا گیا تھا۔ ان غیر ملکیوں کو پناہ دینے کے الزام میں چھ ہندوستانی شہریوں پر مبینہ طور پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ یہ فیصلہ آئیوری کوسٹ، گھانا، تنزانیہ، جیوتی، بینن اور انڈونیشیا جیسے ممالک سے غیر ملکی شہریوں کے ذریعہ دائر تین الگ درخواستوں پر کیا گیا تھا۔

 

درخواست گذار مارچ میں دہلی کے نظام الدین مرکز میں تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شرکت کیلئے حکومت ہند کی جانب سے جاری کردہ وزٹ ویزا پر ہندوستان پہنچے تھے۔ انہوں نے ضلع احمد نگر پہنچنے کے بارے میں ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹ پولیس کو آگاہ کیا تھا اور اس کے علاوہ انہوں نے مقامی افسران کو بھی آگاہ کیا تھا حالانکہ ویزا کی شرائط میں ایسا نہیں کہا گیا تھا۔ مذہبی مقامات کی سیر کرنے کی بھی کوئی ممانعت نہیں تھی۔ تبلیغی جماعت کے غیر ملکی شہری کوویڈ۔19کی وجہ سے 23مار چ کو ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے بعد دہلی میں پھنس گئے تھے۔ آمد و رفت کی سہولیات بند کردی گئی تھیں، لاڈج اور ہوٹلوں کو بند کردیا گیا تھا۔ لہذا انہیں رہنے کیلئے مسجد میں جگہ دی گئی۔ وہ کسی بھی مجرمانہ سرگرمی یا ضلعی کلکٹر کے حکم کی خلاف ورزی میں ملوث نہیں تھے۔ اسلامو فوبک متعصب مرکزی حکومت جو آر ایس ایس کے کنٹرول میں ہے ان زائرین کی بے بسی کا استحصال کررہی تھی تاکہ مسلمانوں کو بدنام کیا جاسکے اور ان غیر ملکیوں پر یہ الزا م لگایا جائے کہ یہ لو گ کوویڈ۔19پھیلا رہے ہیں۔

 

قبل ازیں درخواست گذاروں کو ایرپورٹ پہنچنے پر کوویڈ کی جانچ کرنے کے بعد ہی انہیں ایرپورٹ سے باہر جانے کی اجازت دی گئی تھی۔ مودی کے حامی، آر ایس ایس کے حامی میڈیا نے تب سے غلط خبروں کو پھیلانے اور اپنے شیطانی ایجنڈے کوپورا کرنے کیلئے ایک برادری کو بدنام کرنے کی ذمہ داری قبول کرلی تھی۔ ممبئی ہائی کورٹ کے اورنگ آباد ڈویژن کے دو رکنی بنچ کے ججوں ٹی وی ٹال وڑے اور ایم جی سیولکر نے 29غیر ملکی تبلیغی جماعت کے اراکین کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر کو منسوخ کرتے ہوئے میڈیا پروپگینڈہ کی کڑی تنقید کی اور کہا کہ درخواست گذاروں کو قربانی کا بکرا بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔

 

عدالت نے مزیدتبصرہ کیا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ متعلقہ افراد کیلئے غیر ملکیوں کے خلاف ک جانے والی اس کارروائی سے توبہ کریں اور اس طرح کی کارروائی سے ہونے والے نقصان کے ازالہ کیلئے کچھ مثبت اقدامات کریں۔ درخواست گذاروں کے ساتھ ہونے والے ناانصافیوں کا ذکر کرتے ہوئے عدالت نے بیان دیا ہے کہ ایک سیاسی حکومت وبائی مرض یا آفات کی صورت میں قربانی کے بکرے تلاش کرنے کی کوشش کرتی ہے اور حالات بتاتے ہیں کہ ان غیر ملکیوں کو قربانی کا بکرا بنانے کیلئے منتخب کیا گیا تھا اور ہندوستان میں انفیکشن کے تازہ ترین اعدادو شمار سے پتہ چلتا ہے کہ درخواست گذار کے خلاف ایسی کارروائی نہیں ہونی چاہئے تھی۔ متعصبانہ حکومت اور میڈیا جو نفرت کی گھناؤنی فرقہ وارانہ سیاست کھیلتی ہے اس کیلئے عدالت کا یہ بیان ایک سخت دھچکا ہے۔ ایس ڈی پی آئی قومی جنر ل سکریٹری محمد شفیع نے حکومت اور اس کی کٹھ پتلی میڈیا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملک کے شہریوں کے خلاف فرقہ وارانہ امتیازی سلوک اور نفرت پھیلانے کے کام کر بند کریں اور ان سب کے ساتھ ایسا ہی سلوک کریں جیسا کے آئین ہند میں تصور کیا گیا ہے۔