Sunday, June 8, 2025
Homesliderترکی کی صوفیہ کو مسجد میں تبدیل کرنے کا ٓج فیصلہ متوقع

ترکی کی صوفیہ کو مسجد میں تبدیل کرنے کا ٓج فیصلہ متوقع

- Advertisement -
- Advertisement -

قاہرہ: استنبول کے مشہور تاریخی ورثے آیا صوفیہ کو 1934 میں عجائب گھر بنانے سے متعلق عدالتی حکم جمعہ کو متوقع ہے جس کے تحت اس کو ممکنہ طور پر واپس عبادت گاہ کا درجہ دے دیا جائے گا۔خبر رساں ادارے نے دو ترک عہدیداروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی کی عدالت ممکنہ طور پر آیا صوفیہ کو عجائب گھر بنائے جانے کو غیر قانونی قرار دے گی۔

ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے تجویز کی ہے کہ یونیسکو کے اس عالمی ثقافتی ورثے کا مسجد کا درجہ بحال کیا جائے۔آیا صوفیہ جو کہ 16ویں صدی کا عالمی ثقافتی ورثہ ہے عیسائیوں کی بازنطینی اور مسلمانوں کی سلطنتِ عثمانی دونوں کے لیے اہم تھا۔ اور اب یہ ترکی کی وہ یادگار ہے جہاں بڑی تعداد میں سیاح اور مقامی افراد جاتے ہیں۔

تاہم ترکی کی اعلیٰ عدالت کا فیصلہ امریکی، روسی یونانی عہدیداروں اورعیسائی  رہنماؤں کے لیے باعثِ تشویش ہے۔واضح رہے کہ آیا صوفیہ کو 1934 میں عجائب گھر بنا دیا گیا تھا اور ابھی مسئلہ اس فیصلے کی قانونی حیثیت پر ہے۔یہ فیصلہ مصطفیٰ کمال اتاترک کے دور میں ترک سیکولر ریاست کی بنیاد کے ایک دہائی بعد کیا گیا تھا۔

ترکی کے ایک سینیئر عہدیدار نے میڈیا کو بتایا کہ ہم منسوخی کے فیصلے کی توقع کر رہے ہیں۔اردوغان کی سیاسی جماعت اے کے پارٹی کے ایک عہدیدار نے بھی کہا کہ عدالت کا فیصلہ سال 1934 کے حکم کی منسوخی پر متوقع ہے۔حکومت حامی کالم نگار عبدالقادر سیلوی نے حریت اخبار میں لکھا ہے کہ عدالت نے پہلے ہی 1934 کے حکم کی منسوخی کا فیصلہ کر لیا ہے اور جمعہ کو وہ شائع کر دیا جائے گا۔

انہوں نے لکھا کہ قوم 86 سالوں سے انتظار کر رہی ہے۔ عدالت نے آیا صوفیہ پر سے پابندیوں کی زنجیر ہٹا دی ہے۔یہ مقدمہ  سامنے لانے والی اسوسی ایشن کے مطابق آیا صوفیہ سلطنت عثمانیہ کے سلطان محمد دوم کی ملکیت تھی۔

سلطان محمد نے 1453 میں اس وقت کونٹینٹینوپل کہلائے جانے والے شہر پر قبضہ کیا تھا اور نو سو سال پرانے بازنطین گرجا گھر کو مسجد میں تبدیل کیا تھا۔30 کروڑ ارتھوڈوکس عیسائیوں کے روحانی رہنما اکیومینیکل پیٹریارک بارتھولومیو نے کہا ہے کہ اگر عدالت جمعہ کو آیا صوفیہ کو مسجد کا درجہ دینے کا اعلان کرتی ہے تو اس فیصلے سے عیسائیوں کو مایوسی ہوگی اور یہ مشرق اور مغرب میں درار پیدا کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور یونان نے بھی ترک حکومت کو کہا ہے کہ آیا صوفیہ کا عجائب گھر کا درجہ قائم رکھے۔تاہم ترکی میں بہت سے حلقوں نے کافی عرصے سے آیا صوفیہ کو مسجد بنانے کی مہم چلائی ہے۔ انہوں نے کہا ہے یہ ترکی کے مسلمان ملک ہونے کی حیثیت کی عکاسی کرے گا۔