Sunday, June 8, 2025
Homeتلنگانہتلنگانہ حکومت نے ٹی ایس آر ٹی سی کے 48ہزار...

تلنگانہ حکومت نے ٹی ایس آر ٹی سی کے 48ہزار سے زائد ملازمین کو نوکری سے بر طرف کر دیا

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد:تلنگانہ حکومت نے اتوار کے روز تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کا رپوریشن (ٹی ایس آر ٹی سی) کے  48ہزار سے زائد ملازمین کو نوکری سے بر طرف کر دیا ہے۔حکومت نے یہ فیصلہ آر ٹی سی ملازمین کی جانب سے کی گئی غیر معینہ مدت کی ہڑ تال کے بعد لیا گیا ہے۔وزیر اعلیٰ تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ نے اس ہڑ تال کو غیر منصفانہ جرم قرار دیا۔

ہفتہ کی شام چھ بجے تک حکومت کی طرف سے ڈیڈ لائن دینے کے باوجود بھی،ہڑ تالی ملازمین نے دو دن تک مظاہرے کو روکنے سے انکار کر دیا۔اس کے بعد،وزیر اعلیٰ کے چندرشیکھر راؤ نے   48ہزار سے زائد ملازمین کو نوکری سے بر طرف کر دیااور برطرف کردہ ملازمین کے ساتھ کسی بھی قسم کی بات چیت سے انکار کر دیا۔

چیف منسٹر کے دفتر کی جانب سے بتایا گیا کہ، اب ٹی ایس آر ٹی سی میں صرف  1,200ملازم باقی ہیں ”اس کا مطلب ہے کہ حکومت نے باقی کوبر طرف کردیا ہے،ویسے حکومت کی جانب سے اس طرح کا کوئی با قائدہ اعلان نہیں کیا گیا ہے۔

کے سی آر نے کہا کہ ”یہ ایک غیر منصفانہ جرم ہے۔وہ تہوار کے وقت ہڑتال پر گئے،اور اس وقت ٹی ایس آر ٹی سی 1200کروڑ روپئے کے بڑے نقصان سے گزر رہی تھی اور اس قرض کا بوجھ پانچ ہزار کروڑ روپئے سے زیادہ تک پہنچ گیا۔

واضح ہو کہ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے تقریباً پچاس ہزار ملازمین جمعہ کی رات سے ہڑ تال پر تھے۔یہ ملازمین،حکومت سے 26مطالبات کر رہے تھے۔وہ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کو حکومت میں ضم کرنے کا اہم مطالبہ کر رہے تھے،تاکہ وہ سرکاری ملازم بن سکیں۔ان کی ہڑتال کی وجہ سے عوام کو تہوار کے دوران کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

ریاستی حکومت نے تہوار کے پیش نظر عوام کی سہولت کے لئے 2500بسیں کرائے پر لی ہیں۔4,114بسوں کو آر ٹی سی کے تحت لایا جائے گا۔